ڈھاکہ : بنگلہ دیش کے دو بینک انڈین کرنسی میں تجارتی لین دین کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔ ان میں ملک کا سب سے بڑا سرکاری بینک بھی شامل ہے ۔ دہلی وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر محفوظ محمد معطلمیڈیا کے مطابق بنگلہ دیش اپنے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے اقدامات کررہا ہے ۔ اس وقت تک بنگلہ دیش صرف ڈالر میں ہی تجارتی لین دین کررہا ہے ۔ حکومت کے سونالی بینک اور ایسٹرن بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ دونوں بینکوں نے بینک آف انڈیا اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے ساتھ روپئے میں ’ نوسٹرو ‘ اکاونٹس کھولے ہیں ۔ نوسٹرو اکاونٹ سے مراد ایسا اکاونٹ ہے جو ایک بینک بیرون ملک کسی دوسرے بینک کے ساتھ اس کے دائرہ اختیار کی کرنسی میں رکھتا ہے ۔ ایسے کھاتوں کا استعمال بین الاقوامی تجارت اور غیر ملکی زرمبادلہ کے دیگر لین دین کے لیے کیا جاتا ہے۔ سونالی بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر افضل کریم نے میڈیا کو بتایا کہ یہ صرف آغاز ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید بینک شامل ہوں گے۔
اس سے زر مبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم ہوگا۔ایسٹرن بینک کے مینجنگ ڈائریکٹر علی رضا افتخار کا کہنا ہے کہ ’ایکسچینج ریٹ کے طریقہ کار کا فیصلہ انفرادی بینک کراس کرنسی کی بنیاد پر کریں گے اور اس کا باقاعدہ اعلان 11 جولائی کو کیا جائے گا۔
چین کے بعد انڈیا، بنگلہ دیش کی درآمدات کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے، جون 2022 تک بنگلہ دیش کی انڈیا کو برآمدات 2 ارب ڈالر تھیں جبکہ اس نے انڈیا سے 13 ارب 69 کروڑ ڈالر کی درآمدات کیں۔ بنگلہ دیش ڈالر کی کمی کی وجہ سے درآمدی ایندھن کی ادائیگی کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے بنگلہ دیش کے ڈالر کے ذخائر ایک تہائی سے کم ہو کر 31 ارب 60 کروڑ ڈالر تک آگئے ہیں جو گذشتہ سات برسوں کے دوران کم ترین سطح ہے۔گذشتہ 12 ماہ کے دوران بنگلہ دیش کی کرنسی ٹکا کی قدر میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔
