ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والی 19سالہ لڑکی نے تمام روایتی رسم و رواج کو روندتے ہوئے خود اپنے دولہے کو روندتے ہوئے بارات کی شکل میں دلہے کے گھر پہنچ گئی۔ اس موقع پر گاؤں والوں کا ہجوم تھا۔ یہ واقعہ ڈھاکہ گنگی ضلع کے چو گاچا گاؤں میں پیش آیا۔ ذرائع کے مطابق خدیجہ اختر خوشی کے والد کا نام کمروزم بتایاگیا ہے۔ خدیجہ اختر گرائجویشن کررہی ہے۔ جبکہ دولہا تاریخ الاسلام جائے ایک تاجر بتایا گیا ہے۔ وہ مقامی سیاسی لیڈر کا بیٹا بتایا گیاہے۔ اے ایف پی رپورٹ کے مطابق خدیجہ اختر نے بارات کی شکل جن میں سات مینی بسیں اور تیس عدد موٹر سیکل سوار دولہے کے پہنچ گئی او ردلہے کو رخصت کروا کے لے گئیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=7QImeQckao0
اس موقع پر دلہن خدیجہ اختر خوشی نے بتایا کہ عام طور پر ہمارے معاشرہ میں دولہا دلہن کو گھر سے وداع کرواکے لیجاتا ہے لیکن یہاں مرد وعورت حقوق مساوی ہیں اس لئے میں نے بھی ریتی رواج کو بالائے طاق رکھ کر دولہے کے گھر جاکر دولہے کو رخصت کروالائی ہوں۔ اس موقع پر دولہے کے والد عبدالمعبود نے بتایا کہ ہم خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن ہم اس کو عملی طور پرکرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں لیکن ا س طرح کی شادیوں ہم خواتین کے حقوق کی بات کے ساتھ ساتھ عملی طور پر نمونہ پیش کررہے ہیں۔ نوشہ تاریخ الاسلام نے کہا کہ انہیں اس کے لئے گھروالوں کا پورا تعاون حاصل رہا ہے۔ اس شادی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔