اشتعال انگیز بیان سے گریز کا مشورہ، وزیر اعظم مودی کو اپنوں کی نہیں پڑوسیوں کی زیادہ فکر!
نئی دہلی ؍ بنکاک: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس پر زور دیا کہ وہ کسی بھی اشتعال انگیز بیان بازی سے گریز کریں اور اس کے بجائے ہندوستان کے ساتھ عملی تعلقات کو بہتر بنانے پر توجہ دیں۔ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے ساتھ اپنی پہلی بات چیت میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ماحول کو خراب کرنے والی کسی بھی بیان بازی سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے پڑوسی ملک میںا قلیتوں کے تحفظ سے متعلق بات کی لیکن ہندوستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا کوئی تذکرہ نہیں۔ انہیں ملک کے نہیں بلکہ پڑوسیوں کی فکر زیادہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے نقطہ نظر سے دونوں ممالک کو باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔محمد یونس ایک نوبل امن انعام یافتہ ہیں جنہوں نے حسینہ کے اخراج کے بعد ڈھاکہ میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کا عہدہ سنبھال ہے۔ بنکاک میں BIMSTEC سربراہی اجلاس کے موقع پر مودی سے ان کی ملاقات ہوئی۔ ان کی گفتگو کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کا یہ بیان اس کے کچھ دن بعد آیا جب محمد یونس نے چین کے ساتھ دو طرفہ بات چیت میں ہندوستان کے شمال مشرق کو لینڈ لاکڈ قرار دیا اور بنگلہ دیش کو خطے کے لئے سمندر تک رسائی کا محافظ قرار دیا تھا۔ بنگلہ دیشی رہنما کے تبصرے پر ہندوستانی قائدین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خلیج بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (BIMSTEC) میں ہندوستان کے اسٹریٹجک کردار کو اجاگر کیا۔ آخر کار، ہمارے پاس خلیج بنگال میں تقریباً 6,500 کلومیٹر کی سب سے لمبی ساحلی پٹی ہے۔جے شنکر نے بیان میں کہاکہ BIMSTEC کے پانچ ممبران کے ساتھ سرحدیں بانٹتا ہے۔ ان میں سے بیشتر کو جوڑتا ہے لیکن برصغیر پاک و ہند اور خاص طور پر شمالی ایشیائی خطہ کے طور پر ان درمیان رابطے کا ایک بڑا حصہ فراہم کرتا ہے۔ BIMSTEC کا مرکز، سڑکوں، ریلوے، آبی گزرگاہوں، گرڈز اور پائپ لائنوں کے بے شمار نیٹ ورک کے ساتھ ہے۔