ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ نے پانچویں معیاد کیلئے پارلیمانی انتخابات جیت لئے ہیں۔ بنگلہ دیش کی اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا ۔ الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ شیخ حسینہ کی برسر اقتدار عوامی لیگ پارٹی نے 50 فیصد سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ انتخابات میں حسینہ کی پارٹی کو کوئی مقابلہ ہی درپیش نہیں تھا کیونکہ اصل اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور ہڑتال کا اعلان بھی کیا گیا تھا ۔ 76 سالہ شیخ حسینہ نے عوام سے جمہوری عمل میں یقین ظاہر کرنے کی اپیل کی تھی تاہم الیکشن کمیشن کے مطابق صرف 40 فیصد پولنگ ہوئی تھی ۔
بنگلہ دیش ایک خودمختار ملک اور عوام میری طاقت : شیخ حسینہ
دارالحکومت ڈھاکہ کے سٹی کالج میں اہلخانہ کے ساتھ حق رائے دہی سے استفادہ
ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں عام انتخابات کیلئے آج اتوار کو پولنگ ہوئی ۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے دو روزہ ملک گیر ہڑتال کیا اعلان کیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار کو پولنگ شروع ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ اپنی بیٹی اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ شیخ حسینہ واجد نے دارالحکومت ڈھاکہ کے سٹی کالج میں مقامی وقت کے مطابق صبح 8بجے پولنگ شروع ہونے کے چند منٹ بعد ووٹ ڈالا۔ حسینہ واجد نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ ’بنگلہ دیش ایک خودمختار ملک ہے اور عوام میری طاقت ہیں۔‘بنگلہ دیشی وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی پارٹی عوام کا مینڈیٹ حاصل کرے گی جس سے وہ پانچویں بار اقتدار میں آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ انہیں کسی پر الیکشن کی شفافیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ’مجھے بنگلہ دیش کے لوگوں کو جواب دینا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کیا بنگلہ دیش کے عوام اس انتخاب کو قبول کرتے ہیں۔‘گزشتہ ہفتے کئی پولنگ بْوتھ، سکولوں اور ایک بدھ خانقاہ کو نذر آتش کرنے کے بعد ہفتہ کو ایک مسافر ٹرین میں آگ لگنے سے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ یہ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی۔ووٹنگ کے دن تاحال تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی اور تقریباً 8لاکھ سکیورٹی فورسز پولنگ بْوتھ کی حفاظت پر مامور ہیں۔امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) گذشتہ ایک برس سے شیخ حسینہ واجد کو اقتدار چھوڑنے اور غیر جانبدار حکومت کی جانب سے انتخابات کا انعقاد کروانے کے لیے احتجاج کر رہی ہے۔امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے بھی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ 1971 میں پاکستان سے آزادی کے بعد سے یہ اس ملک کا 12 واں الیکشن ہے۔120 ملین ووٹرز 300 براہ راست منتخب پارلیمانی نشستوں کے لیے تقریباً 2000امیدواروں میں سے انتخاب کریں گے جن میں 436 آزاد امیدوار ہیں۔