بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کی زیر قیادت اتحاد کو شاندار کامیابی

   

ر300 رکنی پارلیمنٹ میں 288 نشستوں کا حصول ۔ بھاری ذمہ داری ۔ شیخ حسینہ کا رد عمل

ڈھاکہ 31 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کی برسر اقتدار جماعت کو انتخابات میں بے مثال کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔بنگلہ دیش میں عام انتخابات کی پولنگ کل اتوار کو منعقد ہوئی تھی اور آج صبح الیکشن کمیشن نے نتائج کا سرکاری طور پر اعلان کیا جبکہ کل رات ہی سے اطلاعات میں واضح کردیا گیا تھا کہ شیخ حسینہ کی جماعت کی زیر قیادت اتحاد کو شاندار کامیابی حاصل ہو رہی ہے ۔ شیخ حسینہ کی کامیابی بنگلہ دیش کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کیلئے بھی اچھی خبر سمجھی جا رہی ہے ۔ خاص طور پر قومی سلامتی کے محاذ پر یہ کامیابی ہندوستان کیلئے اہم ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج کو محض دھوکہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دوبارہ انتخابات کروائے جائیں تاہم الیکشن کمیشن نے دوبارہ انتخابات کا امکان مسترد کردیا ہے ۔ اپوزیشن اتحاد میں سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کی بی این پی کے علاوہ کچھ چھوٹی جماعتیں بھی شامل ہیں۔ عوامی لیگ کی زیر قیادت عظیم اتحاد کو 300 رکنی پارلیمنٹ میں 288 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ اس اتحاد کو جملہ ووٹوں میں 82 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نے ان انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں اور بدعنوانیوں کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ انتخابات محض ایک دھوکہ ہیں اور وہ اسے مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے سکریٹری ہلال الدین احمد نے آج صبح انتخابی نتائج کا اعلان کیا ہے ۔ ایک حلقہ میں رائے دہی کو ملتوی کیا گیا تھا اور نتیجہ کا ایک اور حلقہ میں اعلان نہیں کیا گیا جہاں ایک امیدوار کا انتقال ہوگیا تھا ۔ نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے 71 سالہ شیخ حسینہ نے کہا کہ عوامی لیگ زیر قیادت اتحاد کو بنگلہ دیش کے عوام کی تائید سے ایک اور شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی ان کیلئے شخصی طور پر کسی فائدہ کی بات نہیں ہے لیکن اس کامیابی سے ان پر ملک اور عوام کے تئیں ذمہ داری عائد ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل ہی اپوزیشن کا اتحاد بکھرا ہوا تھا اور اس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑا ہے ۔