بنگلہ دیش میں ٹرانسپورٹ ہڑتال، معمولات زندگی متاثر

   

ڈھاکہ ۔ بنگلہ دیش میں ملک گیر غیر معینہ مدت کی ٹرانسپورٹ ہڑتال شروع ہونے سے ملک میں معمولات زندگی پربڑے پیمانے پر اثر پڑا ہے ۔ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے ۔ مقامی یالمبی دوری کی بسیں، ٹرک یا وین کے نہ چلنے سے دارالحکومت ڈھاکہ میں سڑکیں سنسان رہیں۔ آٹو رکشا، موٹر سائیکل اور وین جیسی چھوٹی عوامی گاڑیاں چلتی رہیں۔ شہر میں آمدورفت کے لئے بسیں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو متبادل انتظامات کے لئے کافی انتظارکرناپڑا۔ ملک بھر سے نٹور، کمیلا، چٹوگرام، راجشاہی، پبنا اور دیگر کئی شہروں سے ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ہڑتال کے باعث چٹگرام بندرگاہ پر ٹرکوں اور دیگر مال بردار گاڑیوں کا داخلہ بند ہونے کی وجہ سے درآمدشدہ سامان کی نقل و حرکت متاثر ہوئی۔ اس درمیان روڈ ٹرانسپورٹ اور پل کے وزیر عبید القادر نے عام لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر ٹرانسپورٹ مالکان اور تنظیموں سے ہڑتال واپس لینے کی اپیل کی۔ انہوں نے ڈھاکہ میں میڈیا کو بتایا کہ ٹرانسپورٹ کرایوں پرترمیم کے تعلق سے اتوار کو بنگلہ دیش روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے دفتر میں ایک میٹنگ ہوگی۔ حکومت کی جانب سے بدھ کو اعلان کردہ ڈیزل کی قیمتوں میں 15 روپے کے اضافے کے خلاف جمعہ کی صبح سے ملک گیر ٹرانسپورٹ ہڑتال شروع ہو گئی۔ حکومت نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ بنگلہ دیش پیٹرولیم کارپوریشن کو روزانہ تقریباً 20 کروڑ روپے کا نقصان ہونابتایا ہے ۔