ڈھاکہ۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کی تاریخ میں ڈینگو کی بدترین وباء نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جہاں ہاسپٹلس مریضوں سے کھچاکھچ بھرے ہوئے ہیں جس نے ایک بار پھر بنگلہ دیش کے طبی نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ مچھروں سے پیدا ہونے والا وائرل انفیکشن اس وقت پورے ملک میں پھیلا گیا ہے جہاں 64 اضلاع کے منجملہ 61 اضلاع میں ڈینگو وائرل پھیلنے کی اطلاع منگل کو موصول ہوئی۔ دوسری طرف حکومت نے یکم جنوری سے ڈینگو کے 15,369 معاملات کی توثیق کی تھی جن میں سے 9,683 افراد کو یکم جولائی تا 30 جولائی کے درمیان ڈینگو سے متاثر پایا گیا۔ منگل کے روز 4,400 مریض جن میں بچوں کی بھی کثیر تعداد تھی، کو ہاسپٹل میں بغرض علاج شریک کیا گیا ہے جہاں 14 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ اس وقت دارالحکومت ڈھاکہ ڈینگو وائرل سے شدید طور پر متاثر ہے اور اس پر قابو پانے کی پوری کوششیں کی جارہی ہیں تاہم توقعات کے مطابق نتائج سامنے نہ آنے پر حکام کو شدید تنقیدوں کا سامنا ہے۔یہ اندیشہ بھی ہے کہ جب شہروں سے لوگ عیدالاضحی منانے کیلئے مواضعات کا رخ کریں گے تو اس وقت وائرل مزید پھیل سکتا ہے۔
