بنگلہ دیش میں کنٹینر ڈپو میں آتشزدگی ، 49 افراد ہلاک

,

   

ڈھاکہ : بنگلہ دیش کے ساحلی شہر چٹگانگ میں ایک کنٹینر ڈپو میں شدید آگ لگنے کی وجہ سے کم از کم49افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق بی ایم اِن لینڈ کنٹینر ڈپو میں ہفتہ کی نصف شب اس وقت آگ بھڑک اٹھی جب کیمیکل سے بھرے کنٹینر میں دھماکے ہوئے۔ بی ایم اِن لینڈ کنٹینر ڈپو بنگلہ دیش اور نیدرلینڈ کا مشترکہ پراجکٹ ہے۔ آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔بنگلہ دیش کی فائر سرویس اور ڈیفنس ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل معین الدین کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں سے کم از کم 7 فائر فائٹرس بھی شامل ہیں جبکہ دیگر 15 فائر فائٹرز زیرعلاج ہے۔ ڈپو میں پہلے دھماکے کے بعد کئی دھماکے ہوئے جس کی وجہ سے آگ پھیل گئی۔ آگ بجھانے والے عملے کی مدد کیلئے بنگلہ دیش کی فوج سے ماہرین کو بلایا گیا ہے۔حکام اور میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکوں سے قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دھماکوں کی آوازیں چار کلومیٹر تک سنی گئیں۔آگ بجھانے والا عملہ اتوار کو بھی آگ پر قابو پانے میں مصروف رہا۔ مقامی ہاسپٹل کے مطابق مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے۔بنگلہ دیش میں فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعات سمیت صنعتوں میں رونما ہونے والے حادثات کی ایک تاریخ ہے۔
فیکٹریوں کی حالت بہتر نہ کرنے کے حوالے سے تنقید کی زد میں ہے۔ بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری میں تقریباً 40 لاکھ مزدور کام کرتے ہیں۔ اس انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے اصلاحات کی گئی ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دیگر شعبوں میں ایسی تبدیلیاں نہیں لائی گئیں تو ایسے حادثات رونما ہو سکتے ہیں۔ 2012 میں ڈھاکہ کی ایک گارمنٹ فیکٹری میں آگ لگنے سے 117 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد 2013 میں بنگلہ دیش کی تاریخ کا المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب رانا پلازہ گارمنٹ فیکٹری منہدم ہونے کی وجہ سے 1100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔