وزیر اعظم پر گمراہ کن بیان دینے کا الزام، مورخین کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں
حیدرآباد ۔ سابق ریاستی وزیر اور کانگریس کے قائد محمد علی شبیر نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ بنگلہ دیش کے قیام کی جدوجہد میں حصہ لینے اور جیل کی سزا کاٹنے کا ثبوت عوام کے درمیان پیش کریں۔ بنگلہ دیش کے دورہ کے موقع پر نریندر مودی نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش کی آزادی کی تائید میں انہوں نے احتجاج میں حصہ لیا تھا اور وہ جیل جاچکے ہیں۔ محمد علی شبیر نے ٹوئٹر پر لکھا کہ نریندر مودی کب اور کہاں جیل گئے تھے اس کا عوام کے لئے کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔ نریندر مودی کے بنگلہ دیش کی تائید میں احتجاج کرنے سے کوئی بھی ہندوستانی مورخ ناواقف ہے۔ مودی کی یادداشت کافی اچھی ہے لہذا انہیں احتجاج کے مقام، تاریخ کے علاوہ جیل جانے کی تفصیلات عوام میں پیش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بیان بازی کے ذریعہ عوامی تائید حاصل کرنے کے ماہر ہیں اور انہوں نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا ہے۔ گجرات کے چیف منسٹر اور پھر ملک کے وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز رہتے ہوئے کبھی بھی انہوں نے بنگلہ دیش کی آزادی کی تائید میں احتجاج کا ذکر نہیں کیا۔ بنگلہ دیش پہنچتے ہی ان کی یادداشت تازہ ہوگئی اور انہوں نے جیل جانے کا ذکر کرتے ہوئے بنگلہ دیشی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم ملک میں جھوٹ کا سہارا لے کر حکمرانی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو ہندوستان سے زیادہ بنگلہ دیش کی آزادی کی فکر ہے۔ انہوں نے من کی بات یا پھر کسی بھی پروگرام میں بنگلہ دیش کے حق میں جیل جانے کا تذکرہ نہیں کیا جبکہ عوامی جلسوں میں وہ اپنی غربت اور چائے فروخت کرنے کا بارہا تذکرہ کرتے رہے ہیں۔