ڈھاکہ۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش حکومت نے عید الضحیٰ کے دوران مقامی کسانوں اور تاجروں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہندوستان سے مویشیوں کے لائے جانے پر روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ڈھاکہ میں منگل کو ماہی و مویشی پروری کے وزیر محمد اشرف علی خان خاسرو کی صدارت میں ہوئی وزیر سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ۔ وزارت نے ایک بیان جاری کر کے بتایا کہ بنگلہ دیش کے پاس عید الضحیٰ کے دوران ممکنہ طلبہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ مویشی دستیاب ہیں ۔ عید الضحیٰ 12 اگست کو ہو سکتی ہے ۔ اندازہ ہے کہ اس دن تقریبا ایک کروڑ 10 لاکھ مویشیوں کی قربانی دی جائے گی اور مویشیوں کی موجودہ تعداد تقریبا ایک کروڑ 18 لاکھ ہے ۔ گزشتہ سال اس دن ایک کروڑ پانچ لاکھ مویشیوں کی قربانی دی گئی تھی جبکہ کسانوں اور تاجروں کے پاس ایک کروڑ 15 لاکھ مویشی دستیاب تھے ۔بیان میں بتایا گیا کہ حکومت عید الضحیٰ کے دوران صحت مند مویشیوں کی فراہمی کو یقینی بنانے اور محفوظ کاروبار کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ بیان کے مطابق ملک کے مویشی فروشوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الضحی ٰ تک مویشیوں کو قانونی یا غیر قانونی طور پر سرحد پار سے لانے پر روک رہے گی ۔ بنگلہ دیش نے 2018 میں ہندوستان سے 92000 گائیں درآمد کی تھیں جبکہ اس سے پہلے کے سال میں یہ تعداد 25 لاکھ تک پہنچ جاتی تھی ۔
’’ایلینس‘’ کو دیکھنے نہ آئیں ، امریکی فضائیہ کا امریکی عوام کو انتباہ
واشنگٹن۔ 17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکی فضائیہ نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 13 لاکھ افراد کے ایک فیس بک ایونٹ پر دستخط کرنے ایریا 51 پر جوق درجوق پہنچنے اور ایلینس (دیگر سیاروں کے باشندے) کا دیدار کرنے کے عزم کے بعد ہم امریکہ اور اس کے اثاثوں کا تحفظ کرنے تیار ہیں۔ یاد رہے کہ ’’ایریا 51‘‘ ایک ایسا کھلا علاقہ ہے جہاں تربیتی کیمپس منعقد کئے جاتے ہیں۔ امریکی فضائیہ نے ہر ایک کو یہ انتباہ دیا ہے کہ وہاں کوئی نہ آئے کیونکہ مسلح افواج کو تربیت فراہم کئے جانے کا علاقہ دیگر غیرضروری افراد سے پاک ہونا چاہئے۔ امریکی فضائیہ کے ایک ترجمان نے یہ بات بتائی۔