ڈھاکہ۔29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے اسلامی مدارس سے تعلق رکھنے والے سابق طلباء و طالبات نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ ان تلح حقائق کا انکشاف کیا جو اب تک منظر عام پر نہیں آئے تھے کہ کس طرح مدارس کے اساتذہ اور سینئر طلباء ان کا جنسی استحصال کیا کرتے تھے۔ اس موضوع پر چونکہ لب کشائی بنگلہ دیش جیسے قدامت پسند ملک میں تنازعہ کا روپ اختیار کرلیتی لہٰذا انہوں نے خاموش رہنے کو ہی ترجیح دی۔ یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں واقع اسلامی مدارس میں طلباء و طالبات جنسی انستحصال کے معاملات منظر عام پر نہیں آتے لیکن ماہ اپریل میں ایک کمسن نوجوان لڑکی کے بہیمانہ قتل کے واقع نے حالات بالکل بدل دیئے۔ اس کا الزام تھا کہ اس کے ہیڈماسٹر نے اس کا جنسی استحصال کیا جس کے بعد پورے ملک میں یہ واقعہ زبان زدخاص و عام بن گیا۔
