بودھن میں ترقی کے نام پر انہدامی کارروائی

   

Ferty9 Clinic

پٹناپرگتی پروگرام کے آخر دن غریب مسلم دکانداروں کو عجیب صورتحال کا سامنا

بودھن 5 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہری ترقیاتی پروگرام (پٹنا پراگتی) کے آخری روز بودھن شہر کے مسلمانوں کو عجیب و غریب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کو ترقی کی سمت گامزن کرنے کے عنوان سے مجلس بلدیہ کے عہدیداروں نے شکر نگر چوراہا تا رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر کی قیامگاہ تک سڑک کے کنارے تقریباً 30 برسوں سے عارضی دوکانات و شیڈس قائم کرکے کاروبار کرنے والے مسلمانوں کے تقریباً 25 دوکانات کو انتہائی بے رحمی کے ساتھ جے سی بی کے ذریعہ اکھاڑ پھینکا گیا۔ جبکہ مالک دوکانات کو اپنا مال و اسباب نکالنے کے لئے عہدیداروں نے صرف چند منٹوں کی مہلت دینے سے بھی انکار کیا۔ اس انہدامی کارروائی کی اطلاع پر کہ بعض ارکان بلدیہ موقع پر پہونچے اور اُنھوں نے بھی کچھ دیر کے لئے انہدامی کاموں کو روک دینے کی عہدیداروں سے گذارش کی لیکن بے اثر ثابت ہوئی۔ دوسری طرف اس انہدامی کارروائی کے مقام سے کچھ فاصلے پر شکیل عامر رکن اسمبلی بودھن تقریباً 20 کروڑ روپئے تخمینہ سے تعمیر کئے جانے والے اقامتی جونیر کالج کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا جہاں اُنھوں نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ غریب اقلیتی افراد کے بچوں کو تلنگانہ حکومت مفت تعلیم و تربیت کے ساتھ ان کے قیام و طعام کے مؤثر انتظامات کرنے ریاست بھر میں اقامتی مدارس و کالجس قائم کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بودھن میں گرلس اقامتی جونیر کالج کی عمارت کے تعمیری کام 90 فیصد مکمل ہوچکے ہیں۔