بعد رمضان اراضی کی رجسٹری متوقع، کانگریس قائد سدرشن ریڈی کی جانب سے وعدہ کی تکمیل کی کوشش
بودھن /30 مارچ ( خورشید اختر کی رپورٹ) بودھن میں مسلم قبرستانوں کیلئے مختص کردہ اراضیات بی آر ایس دور حکومت میں موثر عدم نمائندگی کی وجہ سے مختص کردہ اراضیات قبرستان کی انتظامی کمیٹیوں کے حوالے نہیں ہوسکی ۔ بی آر ایس حکومت میں مسلم قبرستان کی اراضیات کے مسئلہ کو لیکر بی آر ایس نے مبینہ طور پر سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کی ۔ تفصیلات کے مطابق علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام سے قبل سال 2012 کے دوران کانگریس رکن اسمبلی بودھن سدرشن ریڈی کی حکومت سے نمائندگی کے سبب بودھن شہر کے مضافات ، موضع بلال میں حکومت متحدہ ریاست آندھراپردیش نے مسلم قبرستان کیلئے تین ایکر اراضی الاٹ کی تھی ۔ بعد ازاں بی آر ایس حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد اپنے سیاسی فائدے کیلئے اراضی کے حصول میں اڑچن پیدا کرنے والے بعض فرقہ پرست اکثریتی طبقہ کے افراد کی جانب سے پیش کئے گئے اعتراضات کو غیر ضروری اہمیت دیتے ہوئے مسئلہ کو طول کردیا ۔ اس طرح سال 2018 کے انتخابات میں بی آر ایس نے قبرستان کے مسئلہ کا فائدہ اٹھایا ۔ اس کے بعد تقریباً چار سالوں تک قبرستان کی اراضی کے حصول کیلئے بعض مسلم تنظیموں کی جانب سے شکیل عامر ایم ایل اے کو کی گئی نمائندگی کو مسلسل نظر انداز کیا گیا اور اس طرح سال 2023 کے عام انتخابات سے قبل شکیل عامر ایم ایل اے بودھن نے آر ڈی او راجیشور اور مقامی معزز افراد و بعض کونسلرس کے ہمراہ شکر نگر کالونی سے متصل سابقہ این ایس ایف کی فاضل پانچ ایکر اراضی مسلم قبرستان کیلئے انتخاب کرتے ہوئے حیومت سے نمائندگی کرنے کا اعلان کردیا ۔ مسلم قبرستان کی اراضی کے حصول کیلئے بی آر ایس کی جانب سے تقریباً نو سال تک عدم دلچسپی کو محسوس کرتے ہوئے بودھن شہر کے دانشور مسلمانوں نے بی آر ایس پارٹی کی انتخابی چال کو سمجھ کر بی آر ایس کے امیدوار شکیل عامر کو مسترد کردیا اور کانگریس امیدوار نے اپنے مقامی انتخابی ایجنڈے میں مسلمانوں کو قبرستان کی اراضی الاٹ کرنے کا وعدہ شامل کیا تھا اور حسب وعدہ سدرشن ریڈی شہر کے مضافات میں مسلم قبرستان کیلئے اراضی فراہم کرنے راہ ہموار کرچکے بعد رمضان مختص کردہ اراضی کی رجسٹری قبرستان کمیٹی کے نام منتقل کرنے کا مالک اراضی نے تیقن دیا ۔ سابقہ الاٹ شدہ موضع بلال کی اس سرکاری قبرستان کی اراضی پر موجود سائن بورڈ اور مسجد ناد علی کی فاضل اراضی پر نصب کردہ قبرستان کا سائن بورڈ سال 2023 کے اسمبلی کے عام انتخابات سے قبل غائب ہوچکے ۔ ان سائن بورڈز إو برآمد کرتے ہوئے انہیں قبرستان کی مختص کردہ اراضیات پر پھر سے نصب کرنا مجالس مقامی کے انتخابات میں مسلم قائدین کی ذمہ داری ہے ۔