حیدرآباد۔/16 جولائی، ( سیاست نیوز)راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان کشیدگی میں کمی کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ گذشتہ دنوں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی حیدرآباد آمد کے موقع پر گورنر سوندرا راجن اور چیف منسٹر کے سی آر کے درمیان خوشگوار ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد گورنر نے راج بھون میں زیر التواء بلز کو کلیرنس دیا۔ امید کی جارہی تھی کہ دونوں اداروں کے درمیان تعلقات معمول پر آئیں گے لیکن آج بونال فیسٹول کے موقع پر گورنر نے حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے کی شکایت کی ہے۔ گورنر نے پرانے شہر میں واقع مندر پہنچ کر خصوصی پوجا کی۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر نے شکایت کی کہ حکومت کی جانب سے بونال تقاریب کیلئے کوئی دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نظرانداز کرنا ان کیلئے کوئی نئی بات نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک عرصہ سے حکومت کی جانب سے انہیں سرکاری پروگراموں میں نظرانداز کیا جارہا ہے۔ حکومت کا دعوت نامہ ملے یا نہ ملے وہ خوش ہیں اور تلنگانہ عوام ان کیلئے ایک پریوار کی طرح ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کے بلز کی منظوری میں تاخیر سے راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان کشیدگی کا آغاز ہوا تھا۔ گورنر کو یوم جمہوریہ اور یوم آزادی کی تقاریب میں بھی مدعو نہیں کیا گیا اور گورنر نے راج بھون میں اپنے طور پر یوم جمہوریہ تقریب منائی۔ گورنر نے بونال تقاریب کو تلنگانہ تہذیب کا حصہ قرار دیا اور تلنگانہ عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ گورنر نے راج بھون میں روایتی بونال تقاریب کا اہتمام کیا۔ گورنر نے راج بھون پریوار ارکان کے ساتھ جلوس کی شکل میں راج بھون کے احاطہ میں واقع مندر پہنچ کر روایتی بونال پیش کیا۔ راج بھون کو بونال تہوار کے سلسلہ میں خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ گورنر نے راج بھون کے ملازمین کو بونال تہوار کی مبارکباد پیش کی اور ملک و ریاست کی ترقی اور بھلائی کیلئے خصوصی دعا کی۔ بونال تقاریب میں حکومت کی جانب سے نظرانداز کرنے کی شکایت کے بعد پھر ایک مرتبہ دونوں اداروں میں دوریاں دیکھی جارہی ہیں۔ر