بونال جلوس کی اجازت کے معاملہ میں مداخلت سے ہائیکورٹ کا انکار

,

   

Ferty9 Clinic

اجازت کیلئے دوبارہ پولیس سے رجوع ہونے کا مشورہ، جگناتھ رتھ یاترا کا حوالہ
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرانے شہر میں بونال جلوس کی اجازت کے سلسلہ میں مداخلت سے انکار کردیا۔ تاہم درخواست گزار کو مشورہ دیا کہ وہ جلوس کی اجازت کے لئے ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون کو پھر ایک بار درخواست دیں۔ پرانے شہر میں اکنا مادنا مہانکالی مندر کی جانب سے ہر سال بونال کے موقع پر روایتی جلوس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ہاتھی پر گٹھم کا جلوس نکالا جاتا ہے ۔ موجودہ کووڈ۔19 کی صورتحال کے سبب حکومت نے جلوس کی اجازت نہیں دی۔ مندر انتظامیہ کی جانب سے مفاد عامہ کے تحت درخواست دائر کرتے ہوئے جلوس کے سلسلہ میں حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کی گئی ۔ درخواست میں کہا گیا کہ مذہبی روایت کے مطابق جلوس کی اجازت دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ بونال تقاریب تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ منعقد کی جارہی ہے۔ محکمہ انڈومنٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کووڈ۔19 تحدیدات کے تحت کسی طرح کے جلوس کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ حال ہی میں گولکنڈہ اور سکندرآباد میں بونال کیلئے کوئی اجازت نہیں دی گئی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ 72 سال سے روایتی جلوس نکالا جاتا ہے۔ انہوں نے 22 جون کو سپریم کورٹ کی جانب سے جگناتھ رتھ یاترا کی اجازت کا حوالہ دیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ سماجی فاصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے ہاتھی پر جلوس کی اجازت دی جائے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ جلوس کے سلسلہ میں کمشنر پولیس اور ڈپٹی کمشنر پولیس کو درخواست دی گئی ہے۔ محکمہ انڈومنٹ کے وکیل نے کہا کہ پجاریوں کو معمول کی پوجا کی اجازت دی گئی ہے جبکہ گٹھم کے جلوس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ متعلقہ عہدیدار سے دوبارہ رجوع ہوں ۔ عدالت نے کہا کہ پوری جگناتھ رتھ یاترا کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے پولیس کو اس معاملہ کا جائزہ لینا چاہئے ۔