میدک،05 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )میدک ضلع ویٹرنری اور مویشی پالن محکمہ (وٹرنری اینڈ اینیمل ہسبنڈری) کے عہدیدار ایس وینکٹیا نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ ضلع میں بَرڈ فلو سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ بیماری ’’ایوین انفلوئنزا‘‘ نامی وائرس کے ذریعے پھیلتی ہے، جو عام طور پر نقل مکانی کرنے والے پرندوں سے مرغیوں، دیگر جانوروں اور بعض صورتوں میں انسانوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔یہ وائرس متاثرہ مرغیوں میں شدید سانس کی تکالیف، بخار، کھانسی، عضلات میں درد اور اسہال جیسے علامات پیدا کرتا ہے، جو بعض صورتوں میں مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ وائرس ہوا کے ذریعے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر یہ انسانوں میں آسانی سے منتقل نہیں ہوتا۔ تاہم، متاثرہ مرغیوں کے قریب رہنے یا ان کے خام انڈے اور گوشت کے استعمال سے انفیکشن کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ لہٰذا، انڈے اور گوشت کو کم از کم 75 ڈگری سینٹی گریڈ پر اچھی طرح پکاکر استعمال کرنا چاہیے تاکہ وائرس مکمل طور پر ختم ہو جائے۔حالیہ دنوں میں ضلع کے کولچارم منڈل کے نائنی جلال پورم گاؤں اور ٹیکمال منڈل کے ایلوپیٹ گاؤں میں مرغیوں کی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، یہ اموات خوراک اور پانی کی شدید قلت کے باعث مرغیوں کی قوت مدافعت میں کمی کے نتیجے میں ’’کوکسیڈیوسس‘‘ اور دیگر عام بیماریوں کے سبب ہوئیں۔ متاثرہ مرغیوں کے خون کے نمونے مزید معائنے کے لیے لیبارٹری بھیجے گئے ہیں۔پولٹری فارمرس کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرہ یا مردہ مرغیوں کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں اور دستانے اور ماسک کا استعمال کریں۔ ہاتھوں کو صابن یا سینیٹائزر سے کم از کم 20 سے 30 سیکنڈ تک دھونا چاہیے۔ فارمز اور مرغیوں کے شیڈ کے ارد گرد چونا اور بلیچنگ پاؤڈر کا چھڑکاؤ کریں، اور اندرونی ماحول کو سینیٹائز کریں۔ اچانک مرغیوں کی ہلاکت کی صورت میں انہیں عوامی مقامات یا رہائشی علاقوں میں نہ پھینکیں، بلکہ انہیں 6 فٹ گہری کھائی میں چونا اور بلیچنگ پاؤڈر ڈال کر دفن کر دیں یا جلا دیا جائے۔ شیڈ میں غیر متعلقہ افراد کی آمد و رفت کو محدود کریں اور انڈوں اور مرغیوں کی ترسیل کرنے والی گاڑیوں کی بھی سخت نگرانی کریں۔عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گھبراہٹ کا شکار نہ ہوں، بلکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مرغی اور انڈے کو مکمل طور پر پکاکر بلا خوف و خطر استعمال کریں۔