دبئی۔ انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے پیر کو پہلی بار آئی سی سی مینز پلیئر آف دی منتھ کے ایوارڈ کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں جب انہوں نے نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے لیے اپنی ٹیم کے لئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بٹلر نے ایک ایسے میدان میں دوڑ حاصل کی جس میں ٹیم کے ساتھی اور ورلڈ کپ فاتح، لیگ اسپنر عادل رشید اور پاکستان کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بھی شامل ہیں، دونوں نے گیند کے ساتھ اہم کردار ادا کیا اور اپنی ٹیموں کیلئے آسٹریلیا کے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا ہے ۔ میں شائقین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے نومبر کے لیے آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کے طور پر ووٹ دیا۔ یہ ایوارڈ میرے ساتھیوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے جو کرکٹ کا سب سے ناقابل یقین مہینہ تھا، جس کا نتیجہ ورلڈ کپ جیتنے پر تھا۔ آسٹریلیا میں اعزاز حاصل کرنے اور ایوارڈ کیلئے کامیاب بٹلر نے کہا۔ بٹلر نے ایک بار پھر گزشتہ ماہ عالمی کرکٹ کے سب سے خوفناک بیٹر کے طور پر اپنی ساکھ کو اجاگر کیا۔ نومبر کا آغاز بٹلر کیلئے برسبین میں نیوزی لینڈ کے خلاف 20 رنز کی ڈرامائی فتح میں پلیئر آف دی میچ کی کارکردگی سے ہوا۔ اپنی 100 ویں ٹی 20 مقابلے میں اوپنر نے47 گیندوں پر 73 رنز بنائے اور انگلینڈ کی مہم کو کچھ انتہائی ضروری رفتار فراہم کی جا سکے۔ انگلینڈ کے ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ٹورنمنٹ میں اس کا سلسلہ جاری رکھا۔ ہندوستان کے خلاف سیمی فائنل میں فتح کے لیے 169 رنزکا تعاقب کرتے ہوئے، انہوں نے 49 گیندوں پر 80 رنز بنا کر اپنے اسٹروک پلے کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ایلکس ہیلز کے ساتھ ان کی 170 کی ریکارڈ ساز افتتاحی شراکت نے انہیں ایڈیلیڈ میں دس وکٹوں کی تاریخی جیت دلوائی۔ بٹلر نے مزید کہا یہ کرکٹ کے بہترین مہینوں میں سے ہے جس میں میں شامل رہا ہوں اور کھلاڑیوں کے ایک گروپ کو عالمی چمپئن بننے کے حتمی اعزاز تک لے جانا بہت خاص تھا۔ اگرچہ فائنل میں ان کا اسکوران کے معیار کے لحاظ سے کچھ بہتر نہیں تھا لیکن بٹلر نے پاکستان کے خطرناک بولنگ کے خلاف قیمتی 26 رنز بنائے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی ماہرکپتانی اور بولنگ میں تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں کوششوں کی قیادت کی، جس نے پاکستان کو ورلڈ کپ سے محروم رکھا، اور انگلینڈ کی دوسری ٹی20 ورلڈ کپ ٹرافی دلوائی ۔انگلینڈ کی سابق خواتین کرکٹر اور آئی سی سی پلیئر آف دی مہینہ ووٹنگ پینل کی رکن لیڈیا گرین وے نے کہا بٹلر نے دنیا کو یہ دکھانا جاری رکھا کہ وہ سفید گیند کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک کیوں ہے ۔ نڈر، ہنر مند اور ایک لاجواب کپتان جس کے پاس ایان مورگن کی روانگی کے بعد ٹورنمنٹ میں آنے کے لیے بڑے جیچلنجز تھے۔ بٹلر نے اپنے مظاہروں سے خود کو ثابت کیا ہے ۔