عزیز بچو! ہمیں اپنے اِردگرد اکثر ایسی خواتین نظر آتی ہیں جو بچے کو صحت مند بنانے کے چکر میں خوب کھلاتی ہیں اور بعض اوقات تو ضرورت سے زیادہ ہی کھلا دیتی ہیں۔ ماؤں کا اس طر ح کھلانا بچوں میں موٹاپے کی وجہ بنتا ہے اور بچپن کا موٹا پا بڑے ہوکر مختلف بیماریوں کا سبب بن جاتا ہے۔مائوں کو چاہئے کہ شروع ہی سے بچوں کی متوازن غذا پر توجہ دیں۔انہیں ابتداء سے ہی پھل اور سبزیاں کھلانے کی کوشش کریں تا کہ اُن کی تمام چیزیں کھانے کی عادت بنے۔محض بچے کی پسند کے پیش نظر اسے تیل والی غذائوں کا عادی نہ بنائیں۔ اس عادت سے آگے چل کر مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ مائیں بچوں کی مناسب نشو ونما کے لیے انہیں متوازن اور توانائی والی غذائیں دیں۔کچھ بچوں میں موٹاپے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ ورزش نہیں کرتے اور بھاگ دوڑ سے بھی کتراتے ہیں۔ والدین کو چاہئے کہ بچوں کوا پنے ساتھ ورزش کروائیں۔جسم اور ذہن کی نشوونما کیلئے پھل ،سبزیاں اور دودھ ضروری ہے۔مچھلی ،دیسی مرغی اور بکرے کا گوشت آئرن کی کمی کو دُورکرتے ہیں۔ ماؤں کو چاہئے کہ اسکول بھیجتے وقت بچوں کو ناشتہ لازمی کروائیں۔بچوں کی غذائیں بدل بدل کردیں، تاکہ ان کو ہر طرح کے وٹامن مل سکیں۔یہ کوشش رہے کہ بچوں کو بچپن ہی سے کھانے پینے کی عادت ڈالیں اور بدل بدل کر کھانے کی چیزیں دیں، تاکہ ان میں سب چیزیں کھانے کی عادت ہو اور یہ نہ کہیں کہ فلاں چیز اُنہیں اچھی نہیں لگتی۔ بچوں کو کھانے میں رغبت کیلئے اُن کو خوبصورت پلیٹوں اور پیالوں میں کھانے ڈال کر دیں۔اس طرح سے بچوں میں بھوک بڑھے گی اور وہ صحت مند جسم کے ساتھ پروان چڑھیں گے۔ کھانا کھانے کے دوران بچوں کو ٹی وی نہ دیکھنے دیں ورنہ وہ دل جمعی کے ساتھ اور سکون سے کھانا نہیں کھا سکیں گے۔ دالیں، دلیہ، سرخ گوشت ، مچھلی ، انڈا اور دیسی مرغی دیں۔اس خوراک سے بچوں کو آئرن، وٹامنز، پروٹین اور پوٹاشیم کا حصول ممکن ہو سکے گا اور جسم وذہن کی نشوونما بھی وجود میں آئے گی۔تمام قسم کے کولڈ ڈرنکس بچوں کی صحت کیلئے مضر ہیں۔ بچوں کی ذہنی وجسمانی نشوونماکیلئے وٹامنز سے بھرپور غذا کے بارے میں معلومات رکھنا ہر خاتون کیلئے ضروری ہے۔اسکول جانے والے بچوں کو غذائیت سے بھر پور غذا کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔4 سے 8سال کے دوران بچوں کی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے، اس لئے اس دوران بچوں کیلئے غذائیت سے بھر پور کھانے کی چیزیں ضروری ہوتی ہیں۔اس عمر میں بچے، عموماً فاسٹ فوڈیا جنک فوڈ کی طرف زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ جنک فوڈ بچوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔ایسے میں مائوں کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔وہ بچوں کو ان کی پسند کی غذا بنا کر کھلائیں اور ایسی غذا بنا کر دیں کہ اس میں وٹامنز اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہو۔ ابتداء سے مائیں اپنے بچوں کیلئے جن غذاؤں کا انتخاب کریں گی تو وہ مستقبل میں ان بچوں کی صحت اور ان کے کھانے پینے کی عادات وذہنی نشوونما میں بہتری کی وجہ بنیں گی۔کھیل کود کے ساتھ غذائی مینو بھی تبدیل کرنا چاہئے۔ پھلیاں ،پالک اور دیگر سبزیوں کی مختلف ڈشیس بچوں کو کھلائی جاسکتی ہیں۔ ان میں وٹامنس اور فولاد کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔بچوں کو دودھ ،دہی اور اس سے بنی اشیاء بھی دینی چاہیے کیوں کہ اس میں کیلشیم بڑی مقدار میں ہوتی ہے جو بچوں کی ہڈیوں کی نشو ونما کیلئے ضروری ہے۔مائیں بچوں کو ناشتہ کرنے کا عادی بنائیں۔جو بچے ناشتہ نہیں کرتے اُن میں وٹامن B کی کمی دیکھی گئی ،اس لئے ناشتے میں سبزیاں دیں۔سلاد کیساتھ فروٹس بھی دیے جاسکتے ہیں ،اس کیساتھ ڈبل روٹی دیں۔بچوں میں شروع ہی سے ورزش کی عادت ڈالیں ،پانی خوب پلائیں، اسکول جاتے وقت لنچ باکس اور پانی کی بوتل ضرور دیں۔اس طرح آپ کا بچہ مکمل صحت یاب رہے گا۔