بچوں کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے علیحدہ شعبہ ضروری: عدالت

   

حیدرآباد۔/21 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے کمسن لڑکیوں کی غیر قانونی منتقلی پر قابو پانے کیلئے خصوصی شعبہ کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ سوشیل ویلفیر ہومس کی صورتحال پر لیگل سرویسس اتھاریٹی کی رپورٹ کا آج ہائی کورٹ نے جائزہ لیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چائیلڈ ہومس کے امور کی تکمیل رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے کی جارہی ہے۔ حکومت کی نگرانی میں بچوں کے ریسکیو ہومس موجود نہیں ہیں۔ ریاست میں موجود چائیلڈ ہومس کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کو بعض ممالک میں انتہائی سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے تجویز پیش کی کہ انسانی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے علیحدہ شعبہ قائم کیا جانا چاہیئے کہ ان کے تحفظ اور باز آبادکاری کے علاوہ سماج میں انہیں مناسب مقام دینے کی بھی ضرورت ہے۔ عدالت نے اس بارے میں شعور بیداری کا مشورہ دیا۔ بچوں کی غیر قانونی منتقلی کے مسئلہ پر آئندہ سماعت 20 جولائی کو مقرر کی گئی ہے۔ر