محکمہ تعلیم کے فیصلے سے چھتیس گڑھ کے اساتذہ حیران!
راے پور: 23 نومبر ( ایجنسیز ) چھتیس گڑھ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ایک عجیب و غریب آرڈر سے ہر کوئی حیران ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہاں آوارہ کتوں کی نگرانی کے لیے اساتذہ کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ اس کے لیے پرنسپل سے لے کر اساتذہ تک سبھی کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اب چھتیس گڑھ میں اساتذہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا وہ بچوں کو پڑھائیں یا آوارہ کتوں کی نگرانی کریں؟۔چھتیس گڑھ ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن(ڈی پی آئی) کا یہ حکم بے حد چونکا نے والا ہے۔ ڈی پی آئی کے اس حکم نامے کے مطابق ریاست میں آوارہ کتوں کی نگرانی اور پکڑنے کی ذمہ داری سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کو دی گئی ہے۔ اس کام کے لیے اسکول پرنسپل کو نوڈل آفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ حکم جاری ہونے کے بعد اساتذہ کافی ناراض ہیں۔ اس سلسلے میں چھتیس گڑھ ٹیچرس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پہلے’ایس آئی آر‘، اب کتے پکڑنے کی ذمہ داری، آحرٹیچر بچوں کو پڑھائیں گے کب؟۔اپوزیشن پارٹی بھی اس معاملے میں اساتذہ کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔ کانگریس نے حکومت کے اس حکم کو ریاست کے اساتذہ کے خلاف ظلم قرار دیا ہے۔ کانگریس کے مطابق ’ایس آئی آر‘ کا کام، الیکشن کا کام پہلے سے ہی اساتذہ کے بھروسے ہے، اس کے ساتھ ہی اگر کتے پکڑنے کا کام بھی اساتذہ ہی کر یں گے تو بچوں کی پڑھائی کا کیا ہو گا؟۔
