خاتون کیساتھ بدسلوکی پر رشتہ داروں کی برہمی کا شاخسانہ
حیدرآباد 31 ڈسمبر (سیاست نیوز) نارائن گوڑہ پولیس نے بچوں کے ڈاکٹر (پڈیاٹریشن) پر حملہ کرنے والے دو افراد کو گرفتار کرکے اُنھیں عدالتی تحویل میں دے دیا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون مسٹر پی وشوا پرساد نے بتایا کہ 28 ڈسمبر رات 9 بجے ڈاکٹر مائیکل ارنہا پر دو نامعلوم افراد نے اچانک حملہ کرکے اُنھیں شدید زخمی کردیا۔ پولیس نے اِس سلسلہ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 448 ، 326 اور تلنگانہ میڈیکل سرویس ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس میں یہ معلوم ہوا کہ پرانے شہر کے علاقہ دبیرپورہ سے تعلق رکھنے والے غلام مصطفی اور عبدالفاضل نے حملہ کیا ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ گرفتار ملزمین نے یہ الزام عائد کیاکہ ڈاکٹر نے ایک خاتون سے مبینہ طور پر بدسلوکی کی جس کے نتیجہ میں اُنھیں شدید زدوکوب کیا گیا۔ پولیس نے غلام مصطفی اور عبدالفاضل کو گرفتار کرتے ہوئے اُنھیں عدالتی تحویل میں دے دیا۔ ڈاکٹر پر حملے کے خلاف دونوں شہروں کے پیڈیاٹریشنس اور انڈین اکیڈیمی آف پیڈیاٹرکس نے احتجاج کیا اور حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے پولیس سے مطالبہ کیاکہ علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور گرفتار ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اِس سلسلہ میں ربط پیدا کرنے پر گرفتار ملزمین کے رشتہ داروں نے بتایا کہ ڈاکٹر نے ایک خاتون سے بدسلوکی کی جس کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔ رشتہ داروں نے بتایا کہ ڈاکٹر کی اِس حرکت کے خلاف 28 ڈسمبر کو شی ٹیم سے شکایت درج کروائی کی گئی تھی۔ انسپکٹر نارائن گوڑہ پولیس اسٹیشن مسٹر ایم رمیش نے بتایا کہ خاتون کی شکایت پر بھی ڈاکٹر مائیکل کے خلاف دست درازی کا ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اِن مقدمات کی تحقیقات کی جارہی ہے۔