بچکنڈہ ۔ 30 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر بچکنڈہ 30 بستر والے گورنمنٹ ہاسپٹل کے سائن بورڈ پر اردو تحریر ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ تفصیلات کے بموجب گورنمنٹ ہاسپٹل جو تیس بستر پر مشتمل ہے سائن بورڈ پر تلگو اور انگریزی کے ساتھ اردو کے الفاظ دیکھے جاسکتے ہیں لیکن بورڈ پر توجہ مرکوز کرنے پر ایک قسم کی تشویش پائی جارہی ہے جو مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔ بچکنڈہ کے کئی سرکاری دفاتر پر اردو غائب ہے تو دوسری طرف سائن بورڈ پر اردو کو مذاق بنایا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت اردو زبان کا مکمل تحفظ ختم کردیا۔ بچکنڈہ ہاسپٹل کے سائن بورڈ پر انگریزی اور تلگو میں ناموں کو بالکل درست اور صحیح لکھا گیا ہے جبکہ اردو تحریر اس طرح لکھا ہوا ہے جس سے اردو کا مذاق سمجھ میں آرہا ہے جو تشویشناک ہے۔ حکومت کو اور ریاستی وزیر صحت کو غور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس بورڈ پر یہ لکھا ہے ع م ت ج م ل ا ۃ ح ص زدرم آخر اس کے کیا معنے ہوتے ہیں۔ حکومت واضح کرے؟ حکومت نے تلنگانہ میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے لیکن اس کے باوجود اردو کے ساتھ ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اب ریاست تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کا اقتدار ہے۔ امید ہے کہ اردو سے لاپرواہی ختم ہوگی۔ اعلیٰ حکام اور عوامی نمائندے اردو زبان کا مکمل تحفظ کرتے ہوئے عملی جامہ پہنائیں گے۔ بچکنڈہ کے ہاسپٹل کے سائن بورڈ کو ہٹاکر درست اردو تحریر کے ذریعہ دوسرا سائن بورڈ نصب کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔