جی ایس ڈی پی کے معاملے میں ساتویں مقام پر ۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں 14.5 فیصد شرح نمو
حیدرآباد 18 فروری ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے سارے ملک میں سرفہرست ہے ۔ حکومت نے انکشاف کیا کہ سال 2023-24 کے ابتدائی تخمینوں کے مطابق ریاست کی فی کس آمدنی 3,56,564 روپئے ریکارڈ کی گئی ہے ۔ چھوٹی ریاستوں سکم ، دہلی ، گوا اور چندی گڑھ جیسی مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چھور کر بڑی ریاستوں کے مقابلے میں تلنگانہ پہلے نمبر ہے ۔ اس کیلئے محکمہ منصوبہ بندی اور تلنگانہ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائٹی (TGDPS) نے سرکاری استعمال کیلئے سال Telangana State 2024 Statistical Compendium تیار کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر ملوبھٹی وکرامارکا نے اس اٹلس کی رسم اجرائی انجام دی ہے ۔ اس میں وضاحت کی گئی کہ قومی اوسط فی کس آمدنی 1,84,205 روپئے ہے جب کہ تلنگانہ کی فی کس آمدنی اس سے 1,72,359 روپئے زیادہ ہے ۔ تلنگانہ کی فی کس آمدنی میں 2022-23 و 2023-24 کے درمیان 14.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ جس نے تمام جنوبی ہند کی ریاستوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) کی شرح نمو کے لحاظ سے تلنگانہ ملک میں ساتویں نمبر پر ہے ۔ ساتھ میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ تلنگانہ مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ڈی پی ) میں 5.1 فیصد حصہ ادا کررہا ہے ۔ اٹلس نے واضح کیا کہ سال 2023-24 کیلئے جی ایس ڈی پی کی موجودہ قیمتوں پر 15,01,981 کروڑ ہے ۔ ریاست کی جی ایس ڈی پی 14.5 فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی ہے ۔ دیگر بڑی ریاستوں کے جی ایس ڈی پی کے مقابلے ریاستی جی ڈی پی کے لحاظ سے تلنگانہ ملک میں ساتویں نمبر پر ہے ۔ جب کہ مہاراشٹرا پہلے نمبر پر ہے ۔ اس کے بعد ٹاملناڈو ، کرناٹک ، اترپردیش ، گجرات اور مغربی بنگال ہیں ۔ 2022-23 میں موجودہ قیمتوں پر ریاست کی جی ڈی پی 13,11,823 کروڑ روپئے تھی لیکن یہ سال 2023-24 میں 14.5 فیصد بڑھ کر 15,01,981 کروڑ ہوگئی ۔ سال 2022-23 میں 14.2 فیصد رہنے والی جی ڈی پی 2023-24 میں گھٹ کر 9.6 فیصد تک پہونچ گئی ۔ سال 2014-15 تا 2023-24 کے درمیان تلنگانہ کے جی ایس ڈی پی کی اوسط شرح نمو 12.9 فیصد تھی جب کہ قومی جی ڈی پی کی اوسط شرح نمو 10.3 فیصد تھی ۔۔ 2