بڑے جانوروں کی منتقلی کے نام پر کرمن گھاٹ میں کشیدگی، شہر کا ماحول بگاڑنے کی کوشش

,

   

حیدرآباد : /22 فبروری (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے کہ شہر حیدرآباد کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی سازشوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ آج ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس میں بڑے جانوروں کی منتقلی کے مسئلہ پر علاقہ کرمن گھاٹ میں کشیدگی پھیل گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بعض افراد ایک گاڑی میں بڑے جانور منتقل کررہے تھے جہاں پر خود کو گاؤ رکھشک ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اشرار نے اُس گاڑی کو روک دیا ۔ گاڑی کے ڈرائیور نے گاؤ رکھشکوں کی گاڑی کو ٹکر دیدی اور دونوں گروپس کے درمیان تصادم ہوگیا ۔ اس واقعہ کے بعد اشرار نے وہاں کی ایک مندر میں پناہ لی اور سوشیل میڈیا پر میسیجیس وائرل کرتے ہوئے ہندو طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہنومان مندر واقع کرمن گھاٹ میں فوری جمع ہونے کی اپیل کی ۔ کچھ ہی دیر میں یہ میسیجیس سوشیل میڈیا پر عام ہوگئے اور علاقہ کرمن گھاٹ میں کشیدگی پھیل گئی ۔ اس بات کی اطلاع ملنے پر رچہ کونڈہ کی میرپیٹ پولیس بھی جائے واردات پر پہنچ گئی اور اشرار کے کثیر تعداد میں جمع ہونے کے نتیجہ میں علاقہ میں بھاری پولیس فورس کو متعین کردیا گیا اور علاقہ میں گشت میں شدت پیدا کردی گئی ۔ اشرار نے حالات کو بگاڑنے کی غرض سے کرمن گھاٹ مین روڈ پر اشتعال انگیز نعرے بازی کرتے ہوئے ٹریفک کو روک دیا جس کے نتیجہ میں کافی دیر تک ٹریفک کے بہاؤ میں خلل پیدا ہوگیا ۔ پولیس نے ہلکی سی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اشرار کو منتشر کیا ۔ سوشیل میڈیا پر ایسے میسیجیس بھی وائرل کئے گئے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ہندو طبقہ سے وابستہ افراد پر تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا جارہا ہے ۔ ان وائرل میسیجیس کے نتیجہ میں شہر کی عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور حالات کو قابو میں لانے کیلئے پولیس کے اعلیٰ عہدیدار بھی کرمن گھاٹ پہنچ گئے ۔ بتا یا گیا ہے کہ چاقو زنی کی واردات بھی ہوئی جس میں بعض افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔