بکرے کے گوشت کی دکانات کو وزارت افزائش مویشیاں کے تحت لانے پر غور

   

گوشت کی قیمتوں پر قابو پانے کی تجویز ، وزیر ٹی سرینواس یادو کی عہدیداروں کوہدایت
حیدرآباد۔24ستمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ میں موجود بکرے کی گوشت کی دکانات کو حکومت کی جانب سے وزارت افزائش مویشیاں کے تحت لاتے ہوئے ان میں یکساں قیمتوں کے تعین اور مسالخ میں ذبح کئے گئے گوشت کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ کورونا وائرس وباء کے دوران اور لاک ڈاؤن کے بعد پیدا شدہ صورتحال اور گوشت کی قیمتوں میں من مانی اضافہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ افزائش مویشیاں نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ تمام بکرے کے گوشت کی دکانات پر گوشت کی قیمتوں کو یکساں رکھنے اور انہیں گوشت کی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں علاوہ ازیں گوشت کو محفوظ رکھنے کیلئے ریاست بھر میں موجود تمام بکرے کے گوشت کی دکانات کو فریزر کی فراہمی کے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اس منصوبہ بندی کے سلسلہ میں وزیر مسٹر ٹی سرینواس یادو خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور عہدیداروں کو اس با ت کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں منصوبہ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کریں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں زائد از 10ہزار بکرے کے گوشت کی دکانات ہیں لیکن جی ایچ ایم سی میں صرف 2ہزار دکانات کا اندراج کیا گیا ہے ۔ بتایاجاتاہے کہ حکومت کی جانب سے تمام دکانات کو اپنے اندراج کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں معیاری گوشت کی فروخت کا پابند بنانے کے ساتھ سرکاری طور پر ان دکانات پر گوشت کی سربراہی یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیںگے علاوہ ازیں ریستوراں اور ہوٹلوں کے علاوہ تقاریب کیلئے بھی محکمہ کی جانب سے معیاری گوشت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تمام بکرے کے گوشت کی دکانات کو سرکاری دائرہ میں شامل کرنے کے بعد تمام دکانات کیلئے لازمی ہوگا کہ وہ حکومت کی جانب سے علاقائی سطح پر مختص کئے گئے مسالخ سے سربراہ کئے جانے والا گوشت ہی فروخت کریں۔ گوشت کی دکانات کے ذریعہ مسالخ سے سربراہ کئے جانے والے گوشت کی فروخت کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی نظام کی تیاری عمل میں لائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے چرواہوں میں تقسیم کئے جانے والے بکروں کی کھپت اور انہیں بازار سے جوڑنے کیلئے حکومت کی جانب سے اس منصوبہ کو قطعیت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مویشی پالن کے ساتھ چرواہوں کی آمدنی میں بھی اضافہ کے اقداما ت کئے جاسکیں۔م