عوام کی شکایتوں پر محکمہ وٹرنری کا فیصلہ ، حکومت کا فیصلہ گوشت تاجروں کیلئے پریشان کن
حیدرآباد۔26 اپریل(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے گوشت کی قیمت کے تعین کے باوجوواضافی قیمتوں میں گوشت کی فروخت کے خلاف عہدیدارو ںنے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی گوشہ سے اضافی قیمت پر گوشت کی فروخت کی اطلاع موصول ہونے پر سخت کاروائی کی جائے گی اور دکان کے مالک کی گرفتاری کے علاوہ گوشت کی ضبطی کی بھی گنجائش موجود ہے۔ دونوں شہر وں حیدرآباد و سکندرآباد میں گوشت کی دکانات پر من مانی قیمتوں کی وصولی کی شکایات کے بعد محکمہ ویٹرنری کے عہدیداروں نے شہر کے کئی علاقوں میں گوشت کی قیمتوں کا جائزہ لینے کا عمل شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی ہدایات کے بعدہی محکمہ کی جانب سے گوشت کی قیمت کا تعین کیا گیا ہے ۔ ویٹرنری ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق بکرے کے گوشت کی قیمت 700 روپئے فی کیلومقرر کی گئی ہے اور اگر کوئی اس سے زیادہ قیمت میں گوشت کی فروخت کرتا ہے تو صارفین 100 نمبر پر اس کی شکایت کرسکتے ہیں اورمحکمہ پولیس کے ٹاسک فورس شعبہ کی جانب سے ان دکانات کے خلاف کاروائی کی جائے گی جن دکانوں میں اضافی قیمت میں گوشت کی فروخت عمل میں لائی جارہی ہے۔دونوں شہروں حیدرآبا د و سکندرآباد میںتمام قسم کے گوشت کی من مانی قیمتیں وصول کرنے کے سلسلہ میں شکایات شروع ہوگئی تھیں لیکن محکمہ ویٹرنری اور ٹاسک فورس کے متحرک ہونے کے بعد بکرے کے گوشت کی قیمتیں 750تک پہنچ گئی ہیں اور ان میں 250 روپئے تک کی گراوٹ ریکارڈ کی جار ہی ہے لیکن محکمہ کے عہدیداروں کا کہناہے کہ شہر حیدرآباد میں گوشت کی قیمت کا تعین 700 روپئے کیا گیا ہے اور اگر کوئی اس سے زیادہ قیمت وصول کرتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی کیونکہ مشکل گھڑی میں عوام کو ہراساں کرنے کے مترادف ہوگا اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات پرسختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہر گلی کوچہ میں موجود گوشت کی دکانات میں وصول کی جانے والی قیمتوں کے متعلق تفصیلات اکٹھا کی جائے ۔دونوں شہر وں میں گوشت کی تجارت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ شہر میں گوشت کی طلب میں اضافہ اور جانوروں کی کمی کے سبب قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے لیکن محکمہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات یکطرفہ کاروائی محسوس کئے جا رہے ہیں۔