بگھیل کا مرکز پر جی ایس ٹی کے ذریعہ عوام کو لوٹنے کا الزام

   

پٹنہ، 24 ستمبر (یو این آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بدھ کے روز مرکزکی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر اشیا ئاور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نام پر عام لوگوں کا استحصال کرنے کا سنگین الزام لگایا۔ بہار کے تاریخی صداقت آشرم میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں حصہ لے رہے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2017 میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے حکومت نے 50 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ اکٹھا کیا ہے ، لیکن ملک کی اقتصادی حالت اور عام لوگوں کی قوت خرید مسلسل گر رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے 30 جون 2017 کو جی ایس ٹی کو نافذ کیا تھا تو اسے ہندوستان کی ’’دوسری آزادی‘‘ کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔ دعویٰ کیا جاتا تھا کہ اس سے کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، تاجروں اور صنعت کاروں کو فائدہ پہنچے گا، لیکن حقیقت میں عام آدمی کی جیبیں خالی ہوتی گئیں۔ ٹیکس شرح کو پانچ سے کم کر کے دو کرنے پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر بگھیل نے کہا کہ حکومت نے بار بار ترقی کا وعدہ کیا، لیکن غریب اور محنت کش طبقے کی زندگی مشکل سے مشکل ہوتی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان آٹھ سالوں میں حکومت نے صرف عوام کو لوٹا ہے ۔ آج وہ معاشی کامیابیوں کا جشن منانے کی بات کرتے ہیں لیکن عام آدمی کی جیب میں پیسے نہ ہوں تو وہ کس بات کا جشن منائے ؟ بہار کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار جو کبھی ملک کی 33 فیصد چینی پیدا کرتا تھا، اب گر کر صرف 3 فیصد رہ گیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح ہے ۔ ذات کی مردم شماری کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے بگھیل نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ ان کے مسلسل دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت کو سماجی انصاف کی طرف جھکنا پڑا۔

جی ایس ٹی اپیلیٹ ٹربیونل پیانل کا افتتاح
نئی دہلی، 24 ستمبر (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج باقاعدہ طور پراشیاء اور خدمات پر لگنے والے ٹیکس (جی ایس ٹی) اپیلیٹ ٹربینول(جی ایس ٹی اے ٹی) کا افتتاح کیا اور یقین دلایا کہ چیئرمین سنجے کمار مشرا کی سربراہی میں اس پیانل کی تمام 32 بنچوں کے اراکین عدالتی نظام میں عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے ۔ سیتارمن نے آج شام یہاں منعقدہ خصوصی تقریب میں عدالت کے لوگو کا اجراء کیا اور اسے شفافیت اور اعتماد کا فورم قرار دیا، ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ کاروباری افراد کا اعتماد جیتے گا۔ وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اصلاحات ایک مسلسل عمل ہیں اور جی ایس ٹی اپیلیئری عدالت جی ایس ٹی اصلاحات کے عمل کا حصہ ہے ۔ سیتارمن نے کہا کہ اصلاحات آسانی اور زندگی میں سہولت کیلئے کی جاتی ہیں۔
جی ایس ٹی کونسل کے اراکین کی کوششوں سے پچھلے ماہ جی ایس ٹی میں اگلے سلسلے کی اصلاحات پر ایک دن کی میٹنگ میں اتفاق رائے ہوا۔ انہوں نے 22 ستمبر کو جی ایس ٹی اصلاحات کے نفاذ کی پیشگی رات میں وزیراعظم کے خطاب کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘نہایت شہری دوست اقدامات’۔ وزیرِ خزانہ نے کہا کہ یہ اصلاحات عوام کی زندگی میں آسانی کیلئے ہیں، جسے وزیراعظم نے ‘بچت کا جشن’ کہا اور اس جشن کے پہلے دو سے تین دن میں مارکیٹ میں شاندار فروخت کی خبریں آئیں۔