شیوسینا اور بی جے پی کا 30 سالہ پرانا اتحاد جو تمام اچھے اور برے وقتوں سے گزرا ہے اس کے بعد ٹوٹ پھوٹ کی راہ پر گامزن ہے جب سینا نے آج بھگوا پارٹی کے ساتھ اپنے تمام تعلقات توڑنے کا اعلان کیا ہے۔
نیوز 18 کی خبروں کے مطابق ، سینا کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب بی جے پی نے مہاراشٹرا میں اپنے اقتدار کی تقسیم کے فارمولے سے اتفاق کرنے سے انکار کردیا تھا جس نے دونوں سیاسی شراکت داروں کے مابین ناقابل تلافی اور گہرا تنازعہ کھڑا کردیا تھا جنہوں نے اب تک دعویٰ کیا ہے کہ وہ دونوں اپنے مشترکہ ہندوتوا کے نظریہ کے طور پر ساتھ رہے ہیں ۔
اس بات کی تصدیق سینیئر رہنما سینجے راوت نے کی جس نے کہا ہے کہ اگر بھگوا پارٹی مہاراشٹر میں وزیر اعلی کے عہدے سمیت اقتدار میں حصہ داری کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لئے راضی نہیں ہے تو اتحاد برقرار رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
اب شیوسینا کو ایک دن کا وقت ملا ہے کہ وہ اکثریت ثابت کرسکیں، 4 بجے کانگریس این سی پی کے اجلاس کے بعد ہی سب کچھ صاف ہو جائے گا۔
مانا جا رہا ہے کہ شیوسینا اور این سی پی اور کانگریس کی حکومت تقریباً طئے ہو گئی ہے، اور کانگریس کے چار سنیئر لیڈران نے اسکی تائید کےلیے سونیا گاندھی کو خط بھی لکھا تھا۔