بھارت بائیوٹیک کا تیسرے مرحلہ کا کلینکل ٹرائیل ، کوویکسین کورونا وائرس کو روکنے کا متحمل

   

برطانوی کورونا وائرس پر قابو پانے 81 فیصد کارآمد ، کمپنی سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد۔ بھارت بائیو ٹیک نے تیسرے مرحلہ کی کلینکل ٹرائیل کی تکمیل کے ساتھ اس بات کا اعلان کیا کہ اس کی جانب سے تیار کیا جانے والا ’کوویکسین ‘ نہ صرف ہندوستانی کورونا وائرس کو روکنے کا متحمل ہے بلکہ وہ بیرونی ممالک کے کورونا وائرس کے اقسام بالخصوص برطانوی کورونا وائرس کی قسم پر قابو پانے کا بھی 81 فیصد تک اہل ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی نے اس بات کی توثیق کردی ہے کہ بھارت بائیوٹیک کے ’’کوویکسین‘‘ میں ہندستانی کورونا وائرس کی قسم کے علاوہ برطانوی قسم کے کورنا وائرس سے مقابلہ کی صلاحیت موجود ہے اور کو ویکسین کے ذریعہ ان دونوں طرز کے وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے اور انسانی جسم میں درکار قوت مدافعت پیدا کی جاسکتی ہے۔ بھارت بائیوٹیک نے آج کوویکسین کی کلنیکل ٹرائیل کا ڈاٹا جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں یہ سب سے بڑی تعداد ہے جو تیسرے مرحلہ کے دوران مکمل کی گئی ہے۔ کمپنی کے ماہرین کے مطابق 25 مقامات پر 28ہزار 500 افراد کو ٹیکہ دینے کے بعد ان کی صحت کی نگرانی کی گئی ہے اور اس نگرانی کے دوران اس بات کی توثیق ہوئی ہے کہ کو ویکسین مجموعی اعتبار سے 81 فیصد اثر انداز ثابت ہورہا ہے اور ویکسین کے کلینکل ٹرائیل کے عمل کو مکمل کئے جانے اور اس کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ویکسین کی مانگ میں اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق بھارت بائیوٹیک کی جانب سے ٹرائیل کا عمل جاری ہے اور مزید 130 افراد کے رپورٹ سامنے آنے کے بعد ان کا جائزہ لیتے ہوئے قطعی رپورٹ جاری کی جائے گی ۔ڈاکٹر کرشنا ایلا صدرنشین و منیجنگ ڈائریکٹر بھارت بائیوٹیک نے بتایاکہ پہلے ‘ دوسرے اور تیسرے مرحلہ کی ٹرائیل کے دوران ملک بھر میں 27000افراد نے حصہ لیا اور ان تمام کے ریکارڈ کا کمپنی کی جانب سے جائزہ لینے کے بعد ہی رپورٹ منظر عام پر لائی گئی ہے جس میں کوویکسین کے 81 فیصد اثر انداز ہونے کی توثیق ہوئی ہے۔بھارت بائیوٹیک کی جانب سے تیار کردہ کو ویکسین ہندوستان میں ایمرجنسی استعمال کے لئے منظوری حاصل کرنے والے دو کورونا وائرس کے ٹیکوں میں ایک ٹیکہ ہے جبکہ دوسرا ٹیکہ سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا کی جانب سے تیار کیا گیا ہے اور اس کا نام کوی شیلڈ ہے اور اب جو ٹیکہ حکومت کی جانب سے دیئے جا رہے ہیں ان میں دونوں کمپنیوں کے ٹیکہ شامل ہیں ۔ حکومت ہند نے بیرونی ٹیکہ فائزر کے ایمرجنسی استعمال کو منظوری نہیں دی ہے۔