بھارت بھومی مسجدوں ، مزاروں اور چرچوں کیلئے نہیں!

   

مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کیخلاف ہندوتوا لیڈروں کی اشتعال انگیز تقاریر
نئی دہلی : ویب سائٹ ایکس پر ’ہندوتوا واچ‘ نامی میڈیا ہاوس نے اپنے ویریفائڈ اکاونٹ سے کچھ تازہ ویڈیوز شیئر کئے ہیں جس میں کچھ شرپسند ہندوتوا لیڈروں نے مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز تقاریر کی ہیں۔ بجرنگ دل اور وی ایچ پی سمیت دیگر شدت پسند ہندوتوا وادی تنظیموں کے اراکین کھلے عام مسلمانوں کو دھمکی دے رہے ہیں۔18 ستمبر کو اندور مدھیہ پردیش کے ویڈیو میں سمکشا سنگھ نامی ایک شدت پسند ہندوتوا خاتون شاعرہ نے انتہائی اشتعال انگیز شاعری کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف خوب زہر اگلا اور اذان کے تعلق سے بھی انتہائی نازیبا ریمارکس کئے۔ اتراکھنڈ کے 21 ستمبر کے ایک ویڈیو میں ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ایک شدت پسند لیڈر کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہیکہ ایک بھی دھندہ ہندو کے ہاتھ میں نہیں ہے ۔ہمارا تعلق ہمارا لین دین کس سے ہے جو ہماری گائے ماتا کو کاٹتے اس سے کیسا تعلق؟ جو ہماری بیٹیوں پر بری نظر رکھے اس سے کس طرح کا اخلاق؟ وہیں ایک اور ویڈیو جو سنگواس راجستھان کی بتائی جارہی ہے اس میں بجرنگ دل کے ایک شدت پسند لیڈر کو یہ کہتے ہوئے سناجاسکتا ہیکہ بھارت دیش مندروں کی بھومی ہے، یہ بھومی کسی مزار کی نہیں ہے، مسجد کی نہیں ہے، اسی لئے جہاں جہاں بجرنگ دل کا کام ہوگا نہ مسجد ہوگی، نہ مزار ہوگا، نہ چرچ ہوگا۔ ایک اور ویڈیو دہرہ دون اتراکھنڈ کا ہے جس میں ایک گروپ بھگوا جھنڈا لہراتے ہوئے اشتعال انگیز نعرے لگارہا ہے۔ ان نعروں میں مسجد مدرسہ سیل کرو کے نعرے بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایک اور ویڈیو راجستھان کی ہے جس میں بجرنگ دل کے اراکین اشتعال انگیزی کرتے نظر آرہے ہیں، ایک لیڈر کہتا ہے کہ رام مندر جھانکی ہے اور متھرا شاہی باقی ہے۔