بھارت جوڑو یاترا نہیں رُکے گی ، بارش میں بھیگتے ہوئے راہول کا خطاب

,

   


کنیا کماری سے کشمیر تک ملک کو متحد کرنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔کرناٹک کے میسورو میں یاترا کے دوران جلسہ عام میں عوام کا زبردست جوش و خروش

بنگلورو؍میسورو: سابق صدر کانگریس و رکن پارلیمان راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا تمل ناڈو اور کیرالا میں زبردست عوامی تائیدحاصل کرنے کے بعد دو دن قبل ریاست کرناٹک میں داخل ہوئی جہاں انہیں عوامی تائید اور ان کے ساتھ پیدل چلنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ کل اتوار 2 اکتوبر کو بابائے قوم مہاتماگاندھی کی جینتی کے موقع پر راہول گاندھی نے کرناٹک کے تاریخی میسورومیں اپنی بھارت جوڑو یاترا منعقد کی۔زبردست عوامی جوش وخروش کے درمیان انہوں نے اس یاترا کے دوران پیدل سفر کیا۔ یاترا کے بعد اتوار کی رات راہول نے ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کیا۔ تاہم اُن کی تقریرکے دوران گرج چمک کیساتھ شدید بارش کا آغاز ہوا لیکن اس بارش کے دوران بھی راہول نے کھلے اسٹیج سے بارش میں بھیگتے ہوئے اپنی تقریر جاری رکھی۔ اس تقریرکے دوران سامعین بھی جوں کا توں کھلے آسمان کے نیچے اپنے سروں پر کرسیاں اُٹھائے ہوئے ان کی تقریر سنتے رہے۔اور اسٹیج پر بھی کوئی سائبان نہیں تھا ۔ پارٹی قائدین بھی بھیگتے ہوئے بیٹھے رہے۔مجمع میں سے راہول گاندھی زندہ آباد کے نعروں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔اس شدید بارش کے دوران پرسکون انداز میں بھیگتے ہوئے راہول نے اپنا خطاب جاری رکھا۔ ان کے ہندی میں کیے گئے خطاب کا کنڑا زبان میں بھی پرسکون ترجمہ کیا جاتا رہا۔یہ منظر انتہائی خوبصورت نظر آرہا تھا اور دیکھتے دیکھتے اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔اس ویڈیو کو خود راہول نے بھی ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ
بھارت کو متحد کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا
بھارت کی آواز بلند کرنے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا
کنیا کماری سے کشمیر تک جائیں گے
بھارت جوڑ و یاترا کو کوئی نہیں روک سکتا
راہول کے اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر چار گھنٹوں کے دوران دو لاکھ،دس ہزار سے زائدصارفین نے دیکھا ہے جبکہ اس ویڈیو کے 10ہزار ری ٹوئٹ ہوئے ہیں اور 30,000 سے زائد ٹوئٹر صارفین نے اس ویڈیو کو لائیک کیا ہے۔وہیں صحافی،فلم ہدایت کار ونود کاپری نے بھی راہول کے اس ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’برسات، آندھی اور گاندھی،کچھ سال قبل ایسی ہی ایک تصویر شرد پوار کی دیکھی تھی‘‘۔ 2019ء کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران اس وقت 78سالہ مراٹھا لیڈر اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار جن کی انتخابی مہم کے دوران ان کے مخالفین کی جانب سے خوب تضحیک کی جارہی تھی، اُن کی انتھک جدوجہد کے بعد مہاراشٹرا اسمبلی میں پارٹی 54 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی اور اس کی اتحادی کانگریس پارٹی نے 44 سیٹیں حاصل کرکے بی جے پی اورشیوسینا اتحادمیں دراڑ پیدا کردی تھی۔ انتخابی مہم کے دوران شردپوار کی تیز بارش میں بھیگتے ہوئے انتخابی جلسہ سے خطاب کرنے والی ایک ایسی ہی تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی اور کہا جاتا ہے کہ اس تصویر نے شرد پوار اور این سی پی کو بہت فائدہ پہنچایا تھا۔!!