نئی دہلی: کویت کے وکیل اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ڈائریکٹر مجبل الشریکہ نے اعلان کیا ہے کہ ہندوستان اور خلیجی ممالک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے کے لئے قانونی ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
A technocratic team of legal experts has been formed to tackle #Islamophobia and #Hate_speech in MSM or Social Media platforms for India and the Gulf. Human and religious rights violators will face serious consequences both locally & Internationally. #UNHRC
— المحامي⚖مجبل الشريكة (@MJALSHRIKA) April 26, 2020
اس سے قبل الشریکہ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی کونسل میں ہندوستانی مسلمانوں کی وجوہ کو رضاکارانہ طور پر اپنانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں کو بھی تشدد کے ثبوتوں کی دستاویز کرنے میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
I will adopt the cause of Muslims in India at the United Nations Human Rights Council in Geneva for free#india
— المحامي⚖مجبل الشريكة (@MJALSHRIKA) April 17, 2020
بھارت میں اسلام مخالف پروپیگنڈے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور خلیج میں مقیم ہندو بھی اس کام میں پیش پیش ہیں، جس کے نتیجے میں اماراتی کے کچھ اعلی شخصیات ، اسلامی تعاون تنظیم ، دانشوروں اور کارکنوں نے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
حالیہ مہینے میں خلیج کے امیر مسلمان ملک میں کام کرنے والے ہندوستانی شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مبینہ طور پر برطرف کردیا گیا ہے اور انہیں سوشل میڈیا پر اسلامو فوبیک پیغامات پوسٹ کرنے پر متحدہ عرب امارات سے رخصت کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
معاملات کو ختم کرنے کے لئے وزیر اعظم مودی اور خلیجی ریاستوں میں ہندوستانی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے اسلامو فوبک حملے کے خلاف متنبہ کیا ہے۔