بھاگوت کے متنازعہ بیان پر این آر سی کی غیر جانب داری پر سوال۔ کہا ایک بھی ہندو ملک سے باہر نہیں جائے گا

,

   

Ferty9 Clinic

ہاوڑا کے ضلع الوبیریا میں ار ایس ایس کی ذیلی تنظیموں کی بند کمرے کی ایک اجلاس میں موہن بھاگوت نے کہا کہ کوئی بھی ہندو ملک سے باہر نہیں جائے گا جن ہندووں کا نام این آر سی سے خارج ہے انہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس اجلاس میں ار ایس ایس سے منسلک ذیلی 37 تنظیموں نے حصہ لیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خبریں آرہی ہے کہ 19 لاکھ میں 12 لاکھ سے زائد ہندو کے نام شامل ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ این آر سی کی وجہ سے کسی کو ملک چھوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں، ار ایس ایس ہندووں کے ساتھ ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ آر ایس ایس اور بی جے پی ہی این آر سی پر زور دے رہی تھی اور اب شہریت ترمیمی بل لانے کی بات کی جارہی ہے، اس بل کے ذریعہ مودی حکومت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندوستان میں آئے غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت دے سکتی ہے۔ اتوار کی میٹنگ میں شامل ہوئے بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہا کہ ’’ہمیں مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ سے امید ہے کہ وہ بھی ہندوؤں کو ایسا ہی یقین دلائیں گے، جیسا کہ بھاگوت نے دلایا ہے۔ جب یکم اکتوبر کو امت شاہ بنگال آئیں گے تو ہم ان سے ایسا مطالبہ کریں گے۔

اس لیڈر نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس اور بایاں محاذ پارٹیوں کے ذریعہ این آر سی کے بہانے غلط فہمی پھیلانے اور بی جے پی کو بدنام کرنے کی کوششوں کا بی جے پی معقول جواب دے گی۔ قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال میں 2021 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اسی درمیان بی جے پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل سے پہلے بنگال میں این آر سی نافذ نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ’’ہم نے حکومت سے پہلے دور اقتدار میں اس بل کو پاس کرانے کی کوشش کی تھی، لیکن یہ بل راجیہ سبھا میں اٹک گیا تھا۔ بنگال انتخاب کے بعد اب راجیہ سبھا میں بھی ہماری اکثریت ہوگی۔ ایسے میں ممتا بنرجی یا سی پی ایم این آر سی کے نام پر ہندوؤں کو ورغلا نہیں پائیں گے۔

مغربی بنگال کے بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کافی وقت سے بنگال میں این آر سی نافذ کیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ عام انتخابات کے دوران امت شاہ نے بھی بنگال سے ممتا بنرجی کو اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اس کے بعد بنگال میں بی جے پی نے 42 میں سے 18 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ اسمبلی کے اعتبار سے وہ 121 سیٹوں پر آگے رہی تھی