بھونگیر میں اوقافی جائیداد کو ہراج سے روکنے کی نوٹس

   

بینک کی کارروائی کی اطلاع پر صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم کا فوری اقدام
حیدرآباد۔8 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں درج اوقاف جائیداد کے ہراج کو روکنے اور اس سلسلہ میں قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے صدرنشین ریاستی وقف بورڈ و رکن قانون ساز کونسل الحاج محمد سلیم نے وقف بورڈ کے عہدیداروں پر مشتمل ٹیم کو بھونگیر منڈل روانہ کیا ۔ ریاستی وقف بورڈ کے عہدیداروں نے ضلع کلکٹر و انڈین اوورسیز بینک کے عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے موقف سے واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ بھونگیر منڈل میں سروے نمبر 175 جو کہ 2ایکڑ 39 گنٹہ اراضی موجود ہے اس کے ہراج کو رکوانے کیلئے نوٹس حوالہ کی۔درگاہ حضرت حاجی ابراہیم صاحب ؒ کے تحت موقوفہ اس جائیداد پر قابض کی جانب سے بینک سے قرض حاصل کیا گیا تھا اور قرض کی عدم ادائیگی پر انڈین اوورسیز بینک نے 14مارچ کو اس اراضی کے ہراج کے سلسلہ میں نوٹس جاری کی تھی لیکن جیسے ہی یہ بات صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے علم میں لائی گئی انہوں نے فوری وقف بورڈ کے عہدیداروں پر مشتمل ٹیم کو روانہ کرتے ہوئے انڈین اوورسیز بینک کے عہدیداروں اور محکمہ مال کے عہدیداروں سے ملاقات کرنے کی ہدایت دی جس پر عہدیداروں کی ٹیم نے مذکورہ جائیداد کا سروے کرنے کے بعد بینک اور محکمہ مال کے عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں اس بات سے واقف کروایا کہ یہ اراضی موقوفہ ہے اور اس سلسلہ میں 1990میں گزٹ بھی جاری کیا جاچکا ہے اور اس کے تحفظ کے سلسلہ میں تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ سنجیدہ ہے ۔ الحاج محمد سلیم نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں موجود موقوفہ جائیدادوں کے تحفظ اور ان کے تصرف کے سلسلہ میں متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ان اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہونے لگے ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ بھونگیر منڈل میں موجود اس قیمتی موقوفہ اراضی کو بینک کی جانب سے ہراج کرنے کے اقدامات کو رکوانے کے سلسلہ میں نوٹس جاری کی گئی ہے اور بینک کے علاوہ محکمہ مال کے عہدیداروں کو اس بات سے مطلع کیا گیا ہے کہ موقوفہ اراضیات کسی بھی صورت میں ہراج یا فروخت نہیں کی جاسکتی اسی لئے 14مارچ کوہونے والے اس ہراج کو فوری طور پر روکا جائے اور جس نے بینک سے قرض حاصل کیا ہے اس کی دیگر جائیدادوں کی قرقی کے ذریعہ بینک اپنی رقومات وصول کرے ۔ درگاہ حضرت حاجی ابراہیم صاحب ؒ کے تحت موجود اس اراضی کا معائنہ کرتے ہوئے عہدیداروں سے ملاقات کرنے والی وقف بورڈ کی ٹیم نے یہ واضح کردیا ہے کہ جس اراضی کے ہراج کی نوٹس جاری کی گئی ہے وہ موقوفہ اراضی ہے اور اس کے تحفظ کے سلسلہ میں ریاستی محکمہ مال کے اعلی عہدیداروں بشمول ضلع کلکٹر کو واقف کروادیا گیا ہے۔