بھٹی وکرامارکا کھمم سے عثمانیہ ہاسپٹل پہنچے، ڈاکٹرس اور عہدیداروں کے ساتھ اجلاس

   

فائر ڈپارٹمنٹ کی بروقت کارروائی، 12 گاڑیوں کا استعمال، وزراء اور عہدیداروں کے ساتھ مقام حادثہ کا معائنہ
مستقبل میں حادثات روکنے عنقریب اجلاس، چیف منسٹر عہدیداروں سے ربط میں، فائر ڈپارٹمنٹ کا ایک ملازم بھی زخمی
حیدرآباد۔ 18 مئی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے پرانے شہر میں پیش آئے آتشزدگی سانحہ کی اطلاع ملتے ہی کھمم سے سیدھے عثمانیہ ہاسپٹل پہنچے اور ریاستی وزراء و عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ بھٹی وکرامارکا نے مریضوں کے علاج کے سلسلہ میں ڈاکٹرس سے بات چیت کی اور پھر مقام حادثہ کا دورہ کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ہدایت پر بھٹی وکرامارکا نے مہلوکین کے پسماندگان کے لئے فی کس 5 لاکھ روپے ایکس گریشا کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندگان کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کی جائے گی اور زخمیوں کے سرکاری سطح پر علاج کے انتظامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے عثمانیہ ہاسپٹل کی مارچری پہنچ کر نعشوں کا معائنہ کیا اور پسماندگان کو پرسہ دیا۔ بھٹی وکرامارکا کے ہمراہ ریاستی وزراء پرنم پربھاکر، دامودرراج نرسمہا، کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند، کمشنر جی ایچ ایم سی کرنن، ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسیس ناگی ریڈی، کانگریس کے سینئر لیڈر محمد فیروز خاں اور دوسرے موجود تھے۔ بھٹی وکرامارکا نے گلزار حوض پہنچ کر اس مکان کا تفصیلی معائنہ کیا جس میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کیں اور کہا کہ مستقبل میں آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے سرکاری محکمہ جات کو منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی واقعہ میں 17 افراد کی ہلاکت نے انہیں غم گین کردیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ریاستی کابینہ کو اس واقعہ پر دکھ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، وزراء اور عہدیداروں سے فون پر مسلسل رابطہ میں ہیں اور انہوں نے حیدرآباد کے انچارج وزیر پونم پربھاکر کو ہاسپٹل روانہ کیا۔ چیف منسٹر نے شخصی طور پر مجھے فون کیا اور ہاسپٹل پہنچنے کی ہدایت دی جس پر میں کھمم کے مدھیرا سے راست طور پر عثمانیہ ہاسپٹل پہنچا ہوں۔ محکمہ جات فائر، پولیس، جی ایچ ایم سی، ریونیو اور ہیلت کے عہدیدار بھی سرگرم ہیں۔ بھٹی وکرامارکا کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں شاٹ سرکٹ حادثہ کی وجہ بتائی جاتی ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ کو صبح 6:16 بجے ٹیلی فون کال موصول ہوا اور 6:17 بجے مغلپورہ سے فائر انجن روانہ ہوا جو 6:20 بجے پہنچ کر آگ پر قابو پانے میں مصروف ہوگیا۔ فائر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 17 افراد کو بچایا گیا جنہیں ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ آگ پر قابو پانے کے لئے 11 فائر انجن اور ایک فائر فائٹنگ روبوٹ کا استعمال کیا گیا۔ اس کام میں 17 فائر عہدیدار اور 70 ملازمین شامل رہے جن کی محنت کے نتیجہ میں آگ پر قابو پالیا گیا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ریاستی کابینہ میں تقریباً 3 مرتبہ آتشزدگی کے واقعات پر قابو پانے کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فائر ڈپارٹمنٹ نے محض تین منٹ میں اپنی کارروائی کا آغاز کردیا۔ تمام محکمہ جات نے بہتر تال میل کے ذریعہ آگ پر قابو پانے کا کام انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوری کارروائی کے نتیجہ میں جانی نقصان کو کم کیا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لئے حکمت عملی تیار کرے گی۔ آئندہ تین دنوں میں سرکاری سطح پر اجلاس طلب کیا جائے گا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ اس آگ پر قابو پانے کے دوران فائر ڈپاٹمنٹ کا ایک ملازم زخمی ہوا ہے جس کا علاج جاری ہے۔ 1