بھڑوچ کی مسجد میں دھماکہ کیس کے ملزم کے داخلہ پر کشیدگی

,

   

بھڑوچ ۔ 17 ستمبر (ایجنسیز) گجرات کے بھڑوچ کی جامع مسجد میں جمعہ کے موقع پر 2007ء کے درگاہ اجمیر بم دھماکہ کیس کے ملزم بھاویش پٹیل کے پولیس جمعیت کے ساتھ داخلہ پر کشیدگی پیدا ہوگئی۔ یہ واقعہ 13 ستمبر کا ہے جس پر مقامی مسلم برادری نے سخت احتجاج کیا ہے۔ عینی شاہدین کا الزام ہیکہ بھاویش جوتے پہنا ہوا تھا اور وہ پوجا کی غرض سے مسجد کی گنبد پر چڑھنے کی کوشش کررہا تھا، جو مسجد کی حددرجہ توہین والا عمل ہے۔ مسلم قائدین نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کے رول پر سوال اٹھایا کہ پولیس نے ایک ملزم کو عبادتگاہ میں اس طرح کے داخلہ کا موقع فراہم کیوں کیا۔ حکام نے بیان کیا کہ وہ تمام حالات کا جائزہ لے رہے ہیں جو اس واقعہ کا مؤجب بنے اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس دوران اسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سیول رائٹس کے گجرات چیاپٹر نے بھاویش پٹیل عرف مکتانند سوامی کے بھڑوچ کی مسجد میں قابل اعتراض داخلہ کی سخت مذمت کی۔ یہ مسجد 500 سال قدیم ہے۔ اسوسی ایشن نے اس میمورنڈم کی تائید بھی کی جو مقامی آئمہ، بزرگوں اور نوجوان قائدین نے ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو پیش کرتے ہوئے فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا اور یہ بھی کہا ہیکہ بھاویش کی زیرتصفیہ مقدمات میں ضمانت منسوخ کردینا چاہئے۔ اسے سرکاری تحفظ حاصل ہے جس سے دستبرداری اختیار کی جائے۔ نیز زور دیا کہ مذہبی اداروں کے تقدس کو فرقہ وارانہ اشتعال انگیز حرکتوں سے محفوظ رکھا جائے۔