ممبئی : وزارت اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کے بعد اپنے پہلے لفظی وار میں سابق چیف منسٹر اور صدر شیوسینا ادھوٹھاکرے نے جمعہ کو کہا کہ ایسا شخص جو پارٹی چھوڑ کر بھاگ کھڑا ہوا، وہ شیوسینا سی ایم نہیں ہوسکتا۔ وہ موجودہ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کئی بی جے پی قائدین کے ایسے بیانات پر تنقید کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ شیوسینک (شنڈے) آخرکار ریاستی چیف منسٹر بن چکا ہے۔ ٹھاکرے نے ایسے بیانات کو شیوسینا ورکرس کو گمراہ کرنے کی کوششیں قرار دیا۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ سینا کو پس پشت ڈال دینے والا شیوسینک سی ایم کیسے ہوسکتا ہے۔ اس طرح انہوں نے نئے برسراقتدار اتحاد کے دعوؤں کو یکسر مسترد کردیا کہ شنڈے شیوسینک سی ایم بن کر دیرینہ تقاضہ کی تکمیل کرچکے ہیں۔ سابق چیف منسٹر اور اپوزیشن لیڈر (بی جے پی) دیویندر فڈنویس نے گذشتہ روز شنڈے کی حلف برداری کے موقع پر ڈپٹی سی ایم کی حیثیت سے حلف لیا ہے۔ شیوسینا کے سربراہ کا آج کا بیان اہمیت کا حامل ہے کیونکہ شنڈے گروپ 40 ایم ایل ایز پر مشتمل ہونے کا دعویٰ کررہا ہے اور عوام کے سامنے اس طرح پیش کیا جارہا ہیکہ وہی حقیقی شیوسینا ہے۔ ان حالات سے 56 سال قدیم پارٹی اور اس کے اثاثہ جات پر کنٹرول کیلئے رسہ کشی شروع کردی ہے۔