پولیس کا وسیع بندوبست ، ریاپڈ ایکشن فورس کا فلیگ مارچ ، 50 سے زائد گرفتاریاں
حیدرآباد ۔ /14 جنوری (سیاست نیوز) بھینسہ شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد تاحال ماحول پرامن بنا ہوا ہے ۔ پولیس کے وسیع تر بندوبست کو شہر میں متعین کیا گیا ہے لیکن گزشتہ رات کرفیو کے دوران پانچ مسلم مکانوں کو اکثریتی طبقہ کے شرپسندوں نے آگ لگادی جس کی وجہ سے رات میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ۔ تفصیلات کے بموجب بھینسہ شہر میں پیش آئے فرقہ وارانہ تشدد میں دوسرے دن یعنی بروز پیر کی شب کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے پولیس نے شام 7 بجے تا صبح 7 بجے کا اعلان کیا اور شہر میں پولیس کی بھاری جمعیت کو متعین کرتے ہوئے شہر کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا جبکہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداران جن میں آئی جی ناگی ریڈی ، آئی جی و ڈی آئی جی انچارج پرمود کمار ، ضلع ایس پی نرمل ششی دھر راجو ، عادل آباد ایس پی وشنو ایس واریا ، کامارریڈی ایس پی شویتا ریڈی ، منچریال ایس پی کے علاوہ راما گنڈم کمشنر پولیس ستیہ نارائن کے علاوہ دیگر پولیس عہدیداران کیمپ کئے ہوئے تھے ۔ دوران کرفیو رات میں شہر کے ذوالفقار گلی میں شرپسندوں نے مسلم پانچ مکانوں پر حملہ کرتے ہوئے آگ لگادی جس میں ایک مسلم مکان مکمل جلکر خاکسترہوگیا اور ایک مسلم شخص کی موٹر سیکل کو بھی آگ لگاتے ہوئے خاکستر کردیا گیا ۔ جس کی وجہ سے شہر میں حالات کافی کشیدگی میں مبتلا ہوگئے اور مسلم افراد جو اکثریتی علاقوں میں مختصر موجود ہے کافی خوف و دہشت کے ماحول میں رات گزارتے ہوئے جاگتے رہے ۔ جبکہ دوران کرفیو رات کے اوقات میں شہر کے مختلف مقامات پر یکا دکا سنگباری کے واقعات کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ آج صبح شہر کے حالات حسب معمول دیکھے گئے ۔ شہر کی عوام اور تاجرین اپنے اپنے کاروبار جن میں سبزی فروش ، دودھ گھر ، کرانہ دکان و دیگر دوکانات کھولے گئے اور عوام اپنی اپنی مصروفیات میں مشغول ہوگئے ۔ بعد ازاں محکمہ پولیس کی جانب سے شہر کے مخصوص علاقوں جن میں مارکٹ علاقہ و دیگرکو مکمل بند کردیا گیا ۔ جبکہ شہر کے بس اسٹانڈ علاقہ میں کاروباری اور تجارتی ادارے بحال دیکھے گئے ۔
بھینسہ میں ریاپڈ ایکشن فورس (RAF) کے 200 جوانوں پر مشتمل ٹیمیں پہنچ گئی اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداران کی نگرانی میں ریاپڈ ایکشن فورس (RAF) اور پولیس کے طاقتور دستوں کو فلیگ مارچ کرواتے ہوئے شہر کے مختلف علاقوں میں گشت کروایا گیا ۔ شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ برقرار رکھا گیا جس کی وجہ سے شہر کے کپڑا مارکٹ علاقہ ، مارکٹ علاقہ ، کسان گلی اور دیگر علاقہ اور محلہ جات سنسان دیکھے گئے ۔ شہر کے تمام حساس علاقوں ، مذہبی مقامات ، اہم چوراہوں پر پولیس پیکٹس تعینات کرتے ہوئے پولیس طلایہ گردی اور وجیرا گاڑیوں کو گشت کروایا گیا ۔ پولیس کی جانب سے شہر کو مکمل پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا جس کی وجہ سے شہر میں خوف و دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے اور اکثریتی علاقوں کے مسلمان اپنے مکانوں کو مقفل کرتے ہوئے مسلم اکثریتی علاقوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ۔ شہر کے حالات پر مکمل قابو کرنے کیلئے پولیس محکمہ کافی متحرک ہوچکا ہے اور شام کے اوقات میں شہر میں دوبارہ ریاپڈ ایکشن فورس (RAF) اور دیگر طاقتور پولیس دستوں کو گشت کروایا گیا ۔ بھینسہ شہر میں پیش آئے واقعہ کے سلسلہ میں پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں تقریباً دونوں طبقوں کے 50 سے زائد افراد کو تاحال گرفتار کرتے ہوئے کچھ کو ریمانڈ کردیا گیا ۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداران نے بتایا کہ بھینسہ میں حالات کو قابو میں کرلیا گیا ہے اور کسی بھی طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے ایک ہزار سے زائد پولیس جوانوں کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ صبح سے کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کو پنپنے نہیں دیا گیا ۔ بھینسہ میں مسجد پنجہ شاہ کے عقبی حصہ میں اور دیگر علاقہ میں فرقہ وارانہ واقعہ میں متاثرین جس کے مکانوں اور ساز و سامان کو نذرآتش کیا گیا ۔ مذکورہ مسلم متاثرین کی مدد اور رہنمائی کے علاوہ پولیس میں نمائندگی کیلئے تاحال شہر کے مسلم مذہبی اور سیاسی قائدین آگے نہیں آئے جس کی وجہ سے مسلم متاثرین کافی پریشان حال تھے جس پر شہر کی مسجد پنجہ شاہ کی انتظامی کمیٹی صدر عبدالواجد بنارسی اور ایم بی ٹی ٹاؤن صدر انور حسین ایڈوکیٹ آگے آتے ہوئے پانچ مسلم متاثرین محی الدین (شفیع الدین قریشی) ، عبدالاحد ، شیخ امیر ، سید غوث ، محمد اکبر اور افسری بیگم کی رہنمائی کرتے ہوئے پولیس میں شکایت داخل کرنے کیلئے مکمل کاغذی کارروائی انجام دی اور پولیس میں نقصانات سے متعلق شکایت درج کروائی اور فرقہ وارانہ واقعہ میں دیگر متاثرین کے علاوہ مسجد مومنان کی انتظامی کمیٹی اور مسجد مشائخ کے ذمہ داران کی جانب سے نقصانات اور تباہی سے متعلق پولیس میں شکایت درج کروائی گئی ۔ بھینسہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے دوسرے دن انٹرنیٹ سرویس مکمل معطل رہی ۔ محکمہ پولیس اورمحکمہ مال کے عہدیداران نے علحدہ علحدہ طور پر متاثرہ علاقوں اور مکانوں کا پنچنامہ کیا ۔ تاحال بھینسہ میں حالات پرامن ہیں ۔