بھینسہ میں رام نومی جلوس کاپرامن اختتام

   

جلوس میں ہائی کورٹ کے شرائط اور محکمہ پولیس کے احکام پر عدم عمل آوری

بھینسہ ۔ بھینسہ شہر میں ہندوواہنی تنظیم کی جانب سے رام نومی شوبھا یاترا جلوس کا انعقاد شہر کے پُرانا بازار علاقے گاوشالہ سے کیا گیا جہاں عادل آباد رکن پارلیمنٹ سویم باپو راو ، بھینسہ ایڈیشنل ایس پی کرن کھرے ، اے ایم سی چیرمین کرشنا ، ٹوٹا رامو ، بی جے پی قائدین موہن راو پٹیل اور دیگر جن میں سرکنڈا سرینواس ، رامو ہندو واہنی تنظیم ذمہ دارکے علاوہ محکمہ ریونیو ، محکمہ پولیس کے عہدیداروں نے پوجا میں حصہ لیا اور جلوس کا آغاز کیا جلوس مختلف راستوں بھٹی گلی ، سونا چاندی بازار ، مولاناآذاد چوک ، ٹیپوسلطان چوک ، بس اسٹانڈ علاقہ ، نرمل سہہ راہا سے ہوتا ہوا بھینسہ کے اے پی نگر و سبھاش نگر علاقے میں واقع رام لیلا میدان میں تقریبا پانچ بجے اکثریتی طبقے کے مختلف سیاسی اور مذہبی قائدین کے خطابات پر اختتام پذیر ہوا جلوس کے دوران تلنگانہ ہائی کورٹ کے شرائط اور محکمہ پولیس کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعین شدہ وقت صبح نو تا دوپہر ایک بجے کے بجائے تقریبا ساڑھے گیارہ تا شام ساڑھے چار بجے جلوس نکالا گیا جبکہ دو ساونڈ باکسوں کے اجازت کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے چار ساونڈ باکس لگائے گئے اور جلوس کے دوران آتشبازی کرتے ہوئے ہزاروں جلوسی ہاتھوں میں زعفرانی پرچم لیکر رقص کرتے دیکھے گئے جلوس کے پیش نظر محکمہ پولیس کی جانب سے سخت بندوبست کرتے ہوئے محبوب آباد ضلع یس پی شرت چندرے پوار کی راست نگرانی میں تین ایڈیشنل ایس پیز ، چار سی آئیز ، 17 ایس آئیز کے بشمول جملہ تین سو پولیس جوانوں کو شہر کے مساجدوں ، مذہبی و حساس اور اہم مقامات کے علاوہ جلوس گذرنے والے راستوں پر متعین کیا گیا تھا اور مولانا آذاد کے علاوہ ٹیپوسلطان کی تصاویر کو عارضی طور پر کپڑوں سے ٹھانک دیا گیا تھا۔