بھینسہ میں عام زندگی بتدریج معمول کی طرف رواں دواں

   

انٹرنیٹ سرویس ہنوز معطل، نماز جمعہ میں صرف 5 مصلیان
بھینسہ :بھینسہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے 13ویں دن عام زندگی مکمل طورپر حالات معمول کی جانب گامزن ہیں ۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 میں 9گھنٹے کی نرمی دیتے ہوئے صبح سات بجے تا شام چار بجے چھوٹے بڑے تمام کاروباری وتجارتی اداروں کو بحال کیا جارہاہے – شام چار بجے کے بعد دفعہ 144 پر عمل آوری کرتے ہوئے پولیس سختی کے ساتھ خدمات میں متحرک ہے – تشدد کے خاطیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ سی سی ٹی وی کیمروں کے شواہد کی بنیاد پر جاری ہے- جمعہ کے پیش نظر بھینسہ کے تمام مساجدوں میں نماز جمعہ میں صرف پانچ مصلیوں کو ہی نماز کی اجازت دی گئی اور بھینسہ ایڈیشنل ایس پی آئی پی ایس کرن پربھاکر کھیر نے بھینسہ شہرکا دورہ کرتے ہوئے مسجد پنجہ شاہ ودیگر مساجد کے پاس متعین پولیس پیکٹس کو سختی سے پابند کرتے ہوئے صرف پانچ سے زائد مصلیوں کو نماز جمعہ کیلئے داخل نہ ہونے دینے کی ہدایت دی جبکہ اس دوران بھینسہ میں مارکیٹ بحال تھا اور اس ضمن ایک دن قبل یعنی جمعرات کو بھینسہ کے علماء کرام کو پولیس اسٹیشن طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل ایس پی آئی پی ایس کرن پربھاکر کھیر نے شہر کے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور جمعہ کے روز پولیس کا تعاون کرتے ہوئے صرف پانچ افراد ہی نماز جمعہ ادا کر نے کی اپیل کی جس پر مقامی علماء￿ علماء کرام نے پولیس کا مکمل تعاون کیا اور مسلمانوں نماز جمعہ مکانوں میں ادا کی۔ بھینسہ میں تاحال آرٹی سی بسوں کو شہر اور بس اسٹانڈ میں داخلہ کی اجازت نہیں ہے ،صرف نرمل سہ راہا سے ہی بس سرویس صبح سات بجے تا شام چار بجے تک جاری ہے جبکہ بھینسہ میں انٹر نیٹ سرویس بھی تاحال مکمل بند ہے۔