برقراری امن کیلئے مسلمانوں نے ہمیشہ پولیس کا تعاون کیا، امن کمیٹی اجلاس سے مسلم رہنماؤں کا خطاب
بھینسہ۔ 21۔جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) محکمہ پولیس کی جانب سے بھینسہ پولیس اسٹیشن اے ایس پی کانتی لال سبھاش پاٹل آئی پی ایس کی قیادت میں شہر کے علماء کرام ، حفاظ ، مساجد کمیٹی کے ذمہ داران مولانا محمد رفیق ، مفتی عبدالغنی قاسمی ضلعی صدر جمعیت العلما ، فیض اللہ خان فلور لیڈر بلدیہ ، مفتی خالد عبدالغفور قاسمی ، حافظ سید عبدالطیف ، مولانا سلمان قاسمی ، مولانا رافع قاسمی ، مولانا ریاض ، حافظ عثمان خان ، قاری عبدالقیوم ، حافظ خالد محمدی مفتی ذیشان قاسمی، مفتی عرفان قاسمی ، مولانا اظہر اللہ خان ، حافظ عرفان کے علاوہ حفیظ اللہ خان ، سید مخدوم علی، عبدالطیف ، فاضل احمد ، محمد منہاج ، الماس خان ، محمد مشتاق قریشی، شیخ عرفان و دیگر کو طلب کرتے ہوئے میں ایودھیا رام مندر افتتاحی تقریب کے پیش نظر امن کمیٹی و مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا، جس میں ٹاؤن سرکل انسپکٹر راجا ریڈی اور سب انسپکٹران محمد غوث ، سندیپ و دیگر پولیس عہدیدار بھی شامل تھے، اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ سید عبداللطیف امام و خطیب مسجد پنجہ شاہ نے ٹاؤن سرکل انسپکٹر راجا ریڈی کو جائزہ حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے خیرمقدم کیا اور پولیس عہدیداروں کو غیرکارکرد سی سی ٹی وی کیمروں سے واقف کرواتے ہوئے شہر کے حساس علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی درستگی اور طویل علاقے کا مشاہدہ کرنے کے قابل بنانے پر زور دیا اور کہا کہ امن و امان کی برقراری کے لیے شہر کے مسلمانوں نے ہر وقت پولیس محکمہ کا تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی ہر ممکنہ تعاون پیش کرنے کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت مسلمانوں کے لیے ہمیشہ ایک تازہ زخم و غم رہیگا، لیکن سپریم کورٹ کے احکام کا بھی لحاظ ہے علاوہ ازیں مفتی عبدالغنی قاسمی ضلعی صدر جمعیت العلما نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت ہر مسلمان کے دل کا درد ہے لیکن مسلمان ایودھیا رام مندر افتتاح کے موقع پر حسب معمول کی طرح زندگی کے معاملات میں مصروف رہیںگے۔ انھوں نے کہا کہ دیگر مذہب کے ذمہ داروں کو بھی طلب کرتے ہوئے پابند کریں کہ کسی بھی قسم کی شرپسندی کو پولیس ہرگز برداشت نہیں کریگی۔ انھوں نے کہا کہ بھینسہ میں نوجوان طبقہ تعلیم کی جانب تیزی سے راغب ہورہا ہے کیونکہ شہر کے تقریبا 55 طلبہ ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کررہے ہیں جو قابل ستائش ہے جبکہ ٹاؤن سرکل انسپکٹر راجا ریڈی نے کہا کہ بھینسہ فسادات کے لیے بدنام ہے لیکن عوام تلخ واقعات کو فراموش کرتے ہوئے امن و یکجہتی کے ساتھ نئے دور کا آغاز کریں۔پولیس کسی ایک طبقہ کی محافظ نہیں بلکہ پولیس تمام مذاہب کے افراد کی محافظ ہے اور کہا کہ بھینسہ میں پولیس 30 ایکٹ نافذ ہے اس لیے کسی بھی قسم کے دھرنے جلوس، جلسے اور ریالیوں کی ہرگز اجازت نہیں ہے، خلاف ورزی کرنے پر قانونی کاروائی کا انتباہ دیا انھوں نے شہر میں امن و امان کی برقراری کے لیے پولیس کا تعاون کرنے کی شہر کے مسلمانوں سے امید ظاہر کی۔ آخر میں اے ایس پی کانتی لال سبھاش پاٹل آئی پی ایس نے کہا کہ ایودھیا رام مندر افتتاحی تقریب کے روز بھینسہ میں پولیس کا وسیع اور بھاری بندوبست کیا جارہا ہے، پولیس کی شہر کے حالات پر کڑی نظر بنائے ہوئے ہیں کیونکہ بھینسہ شہر فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سے تلنگانہ بھر میں بدنام ہے اور کئی پرامن شہری فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے نقل مقامی پر مجبور ہورہے ہیں، اس لیے بھینسہ کے تمام مذاہب کے ذمہ دار افراد، نوجوان طبقہ کو امن اور سیدھے راستہ پر چلنے کی نصیحت کریںکیونکہ نوجوان طبقہ نشہ کا عادی ہوتا جارہا ہے۔ آخر میں کہا ایودھیا رام مندر افتتاح کے موقع پر بھینسہ میں پولیس کا بھاری اور سخت بندوبست کیا جارہا ہے کسی شرپسندی کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔