بھینسہ میں گٹکھے کے کاروبار میں مسلسل اضافہ

   

بھینسہ۔ /7 نومبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ممنوعہ اشیاء گٹکھے کے خاتمہ کیلئے محکمہ پولیس کی جانب سے اقدامات کرتے ہوئے دھاوے ، تلاشی اور مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ لیکن مفاد پرست گٹکھے کے تاجرین اپنے کاروبار کو فروغ دیتے ہوئے غیر قانونی طور پر گٹکھے کی منتقلی اور کاروبار آسانی سے کررہے ہیں جس کی وجہ سے معصوم عوام گٹکھے کا استعمال کرتے ہوئے مزندگی سے ہاتھ دھو بیٹھ رہے ہیں اور اپنے افراد خاندان کو مجبوری میں زندگی گذارنے کے لئے چھوڑ کر چلے جارہے ہیں۔ لیکن گٹکھے کے کاروباریوں پر اس بات کا کوئی اثر نہیں ہورہا ہے اور پولیس سے بچنے کیلئے بھینسہ شہر کے مارکٹ علاقہ میں موجود محلہ جات گٹکھے کے اسمگلرس موٹر سیکلوں پر سوار ہوکر گٹکھے کے بیاگس بھر بھر کر غیر قانونی منتقلی انجام دے رہے ہیں اور پولیس کی آنکھ میں دھول جھونک رہے ہیں۔ کیونکہ شہر کے مارکٹ علاقہ میں اہم چوراہے پر سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہیں اس لئے یہ اسمگلرس سی سی ٹی وی کیمروں سے محفوظ رہنے کیلئے مارکٹ ایریا کے چھوٹے گلیوں کے راستوں سے گٹکھے کی غیر قانونی منتقل کررہے ہیں۔ اس جانب بھینسہ پولیس کو متوجہ ہونے کی بے حد ضرورت ہے تاکہ عام معصوم انسانی زندگیوں کا تحفظ کیا جاسکے۔ گزشتہ رات میں نرمل ٹاسک فورس نے بھینسہ پولیس کے ہمراہ شہر کے مارکٹ علاقہ میں موجود ایس کے کرانہ اسٹور پر دھاوا کرتے ہوئے تنقیح کی اور اس دوران ایس کے کرانہ اسٹور سے ممنوعہ اشیاء گٹکھے کے بیاگس برآمد کئے ۔ اس ضمن میں ایس کے کرانہ اسٹور کے مالک ایس کے عامر کو حراست میں لیتے ہوئے ایک مقدمہدرج کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیاگیا۔ ضبط شدہ گٹکھے کی قیمت تقریباً ایک لاکھ بتائی گئی ہے۔