بھینسہ کے مختلف مقدمات میں ملوث ملزم میڈیا کے روبرو پیش

   

ایڈیشنل ایس پی کی پریس کانفرنس کے بعد ملزم فرار، تلاش کیلئے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل

بھینسہ۔ 16 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ پولیس نے ایک ملزم کو ہتھیار رکھنے کے الزام میں گرفتار کرکے میڈیا کے روبرو پیش کیا اور بھینسہ ایڈیشنل ایس پی اویناش کمار آئی پی ایس نے پولیس اسٹیشن میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران تمام تفصیلات سے میڈیا نمائندوں کو واقف کرواتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز یعنی 15/اگست کو شام پانچ بجے سب انسپکٹر محمد شریف اولڈ آر ٹی او چیک پوسٹ ایریا بھینسہ پر پولیس کانسٹیبلس کے ہمراہ گشت کررہے تھے اسی وقت اولڈ آر ٹی او چیک پوسٹ ایریا میں گھومنے والا نوجوان پولیس کی گاڑی کو دیکھ کر وہاں سے بھاگ گیا جس پر ایس آئی محمد شریف اور پولیس کانسٹیبلس نے تعاقب کرکے اسے پکڑ لیا جس کی شناخت عبدالزبیر سے ہوئی جس کی مشکوک حرکت پر ایس آئی محمد شریف نے اس کی تلاشی لی تب اس کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا ایس آئی محمد شریف نے اس سے پوچھ تاچھ کی جس پر اس نے انکشاف کیا کہ اس نے جاریہ سال مارچ/ 2024 میں سید سہیل کا قتل کیا ہے اور پولیس نے اسے گرفتار کیا اورر ریمانڈ پر بھیج دیا بعدازاں ضمانت پر رہا ہوا ایڈیشنل ایس پی اویناش کمار آئی پی ایس نے مزید بتایا کہ عبدالزبیر یہ سوچ کر کہ مقتول کا خاندان اس پر حملہ کر دے گا جس کی وجہ سے اس نے مہاراشٹر ناندیڑ کے نامعلوم شخص سے تلوار خریدی اور اسے اپنے گھر میں چھپا دیا اگر مقتول کے اہل خانہ نے اس پر حملہ کیا تو وہ تلوار سے انہیں مار ڈالیں گے اور اس نے یہ بھی بتایا کہ اگر ہم اس کے ساتھ آئے تو وہ تلوار دکھائے گا جس پر فوراً ایس آئی محمد شریف نے بھینسہ کے نیو آبادی علاقے میں واقع ملزم کے مکان پہنچکر پنچنامہ کرنے پر دو پنچ ، ایک تلوار ، ایک چاقو اور ایک موبائل فون کو ضبط کرلیا ایڈیشنل ایس پی اویناش کمار آئی پی ایس نے مزید بتایا کہ ملزم کے خلاف میں پانچ مقدمات درج ہے جس میں قتل مقدمہ اور پی ڈی ایکٹ بھی شامل ہے اور ملزم گذشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر تلوار اور چاقو کے ساتھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے ڈر و خوف کا پیدا کررہا تھا جس پر پولیس نے کرائم نمبر 199/2024 کے تحت دفعہ (1A) 25 اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے انھوں نے کہا کہ شہر میں اگر کوئی خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرتا ہے پولیس تب سخت سے سخت قانونی کارروائی کریگی اس پریس کانفرنس میں ٹاؤن سرکل انسپکٹر آف پولیس راجہ ریڈی اور سب انسپکٹر محمد غوث ، محمد شریف و دیگر موجود تھے بعدازاں ملزم عبدالزبیر کو ریمانڈ کرنے کی تیاری کی جارہی تھی اسی اثنا میں ملزم عبدالزبیر نے متعین پولیس جوانوں سے پینے کے لیے پانی طلب کیا پولیس جوان پینے کے لیے پانی لانے گئے ہوئے تھے جس کا فائدہ اٹھا کر ملزم عبدالزبیر پولیس اسٹیشن کے کمانڈ روم سے فرار ہوگیا جس پر پولیس عہدیداروں نے تعاقب کیا لیکن ملزم عبدالزبیر پولیس کے شکنجہ سے راہ فرار اختیار کرنے میں کامیاب ہوگیا بتایا گیا ہیکہ بھینسہ پولیس نے ملزم عبدالزبیر کی تلاش میں چار ٹیمیں تشکیل دی ہے اور تلاش شدت کے ساتھ جاری ہے۔