اپریل 2016کو نفاذ کے بعد 9افراد کو سزائے موت ۔18افراد کو عمر قید کی سزا
پٹنہ-2؍اگست ( ایجنسیز ) بہار میں شراب بندی قانون نا فذ ہے اوربہار پروہیبیشن اینڈ ایکسائز ایکٹ 2016 کے تحت 6.40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو قانون کی خلاف ورزی پر مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ اس قانون کے نفاذ کے بعد سے عدالتوں نے 9 مجرموں کو موت، 18 کو عمر قید اور 222 دیگر کو 10 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی ہے۔ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل امتناع، امیت کمار جین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یکم؍ اپریل 2016 کو نافذ ہونے کے بعد سے ریاست میں امتناعی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر متعلقہ عدالتوں نے کل 6,40,379 افراد کو سزا سنائی ہے۔اے ڈی جی نے کہا کہ مجموعی طور پر 6,38,574 افراد کو دفعہ 37 (شراب پینے یا شراب کے زیر اثر عوامی جگہ پر پریشانی پیدا کرنے) کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور بقیہ 1,805 کو دیگر دفعات کے تحت مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔اے ڈی جی نے کہا کہ سیکشن 30 کے تحت قصوروار ٹھہرائے گئے 1,805 میں سے 18 افراد کو عمر قید، 222 کو 10 سال سے زیادہ، 935 کو دو سال سے 10 سال کے درمیان جبکہ 621 افراد کو دو سال سے کم کی سزا سنائی گئی ہے۔ریاست بھر میں یکم اپریل 2016 سے 3 جولائی 2025 کے درمیان نئے امتناعی اور ایکسائز ایکٹ کے تحت کل 10,85,951 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، بہار پرہیبیشن اینڈ ایکسائز ایکٹ 2016 کے سیکشن 37 کے تحت 5,36,921 کیس درج کیے گئے ہیں جبک ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت 4,49,030 کیس درج کیے گئے ہیں۔جب کہ بہار پرہیبیشن اینڈ ایکسائز ایکٹ کا سیکشن 37 شراب کے استعمال سے متعلق ہے، ایکٹ کا سیکشن 30 دیگر مقاصد جیسے کہ فروخت، اسٹوریج، تیاری اور نقل و حمل کیلئے استعمال ہونے والی شراب سے متعلق ہے۔اس سال جنوری سے اب تک 63,442 افراد کو شراب نوشی یا ممنوعہ اشیاء کی تیاری اور فروخت کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 38,781 کو شراب نوشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہ ۔بہار میں یکم اپریل 2016 سے جون 2025 کے درمیان دیگر ریاستوں کے کل 13,921 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔