بہار اسمبلی الیکشن کے دوسرے مرحلہ میں 67 فیصد پولنگ

,

   

رائے دہندوں میں زبردست جوش و خروش ، بعض مقامات پر ای وی ایم میں خرابی کے سبب ووٹنگ میں تاخیر

پٹنہ : /11 نومبر (یو این آئی) پٹنہ، 11 نومبر (یو این آئی) بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں آج سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شام 5 بجے تک 67.14 فیصد لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ریاستی الیکشن آفس کے مطابق 122 اسمبلی حلقوں کے 45,399 پولنگ مراکز پر منگل کی صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی، شام 5 بجے تک 67.14 فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ کشن گنج ضلع میں سب سے زیادہ 76.26 فیصد ووٹ ڈالے گئے ، جب کہ نوادہ ضلع میں سب سے کم 57.11 فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ مغربی چمپارن میں 69.02 فیصد، مشرقی چمپارن ضلع میں 69.31 فیصد، شیوہر ضلع میں 67.31 فیصد، ضلع سیتامڑھی میں 65.29 فیصد، ضلع مدھوبنی میں 61.79 فیصد، سپول ضلع میں 70.69 فیصد، ارریہ ضلع میں 67.79 فیصد، ضلع پورنیہ میں 67.79 فیصد، ضلع کٹیہار میں 75.23 فیصد، بھاگلپور ضلع میں 66.03 فیصد، ضلع بانکا میں 68.91 فیصد، ضلع کیمور میں 67.22 فیصد، ضلع روہتاس میں 60.69 فیصد، ارول ضلع میں 63.06 فیصد، جہان آباد ضلع میں 64.36 فیصد، اورنگ آباد ضلع میں 64.48 فیصد، گیا ضلع میں 67.50 فیصد ، اور جموئی ضلع میں 67.81 فیصدووٹ ڈالے جانے کی اطلاع ہے ۔ووٹرس اپنے حق رائے دہی کو لے کر پورے جوش و خروش میں نظر آئے ۔ خواتین اور نوجوان طبقہ بڑی تعداد میں پولنگ مراکز پر پہنچا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ شام 5 بجے تک ہی 67.14 فیصد تک ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ یہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ بہار کی انتخابی تاریخ میں اتنی ووٹنگ کبھی نہیں ہوئی۔ چونکہ ووٹنگ کا عمل جاری ہے، اس لیے ووٹنگ فیصد میں مزید اضافہ یقینی ہے۔ ارریہ ضلع کے جوگ بنی مڈل اسکول کے بوتھ نمبر 15، کوچ گاما اسکول کے بوتھ نمبر 34 اور بگوا کے بوتھ نمبر 37 پر ایک گھنٹے تک ای وی ایم خراب ہونے کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل میں تاخیر ہوئی۔ اس کے علاوہ سیتامڑھی کے بوتھ نمبر 293 پر بھی ای وی ایم کی خرابی کے باعث ووٹنگ میں رکاوٹ پیش آئی۔ پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے کہا، ’’بہار ایس آئی آر عمل کے بعد 69 لاکھ ووٹروں کے نام حذف کر دیے گئے، تو پھر پہلے مرحلے میں ووٹنگ کی شرح کیسے بڑھ گئی؟ بہار ایک بڑے تبدیلی کے دوراہے پر ہے۔ نئی نسل (جنریشن زیڈ) تبدیلی چاہتی ہے۔ وزیر اعظم کٹّا، بم، ڈکیتی جیسی زبان کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ کیا اس طرح کی زبان وزیر اعظم کو زیب دیتی ہے؟ وزیر اعظم کبھی بھی بہار کے مسائل پر ووٹ کی اپیل نہیں کرتے۔ بہار کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ اس مرحلے میں 122 اسمبلی نشستوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، جہاں 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ووٹر جملہ 1302 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان امیدواروں میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت کے چھ سے زیادہ وزراء بھی شامل ہیں جن کی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، اس مرحلے میں 45 ہزار 399 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 40 ہزار 73 دیہی علاقوں میں واقع ہیں۔ کل ووٹروں میں 1.75 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ نوادہ کی ہسوا نشست پر سب سے زیادہ 3.67 لاکھ ووٹر ہیں، جبکہ لوریہ، چنپٹیا، رکسول، تریونی گنج، سْگولی اور بنمکی میں امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ 22-22 ہے۔پہلے مرحلے میں 121 نشستوں پر پولنگ ہوئی تھی، جس میں 65 فیصد سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے تھے۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ بنیادی طور پر سیمانچل اور ترائی کے علاقوں میں ہو رہی ہے، جن میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، سپول، ارریہ اور کشن گنج جیسے اضلاع شامل ہیں۔ یہ تمام علاقے نیپال کی سرحد سے متصل ہیں، جہاں ووٹروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے چار لاکھ سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔