نئی دہلی : بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بڑھتے ہوئے سیاسی اتھل پتھل کے درمیان، عام آدمی پارٹی ، بی جے پی اور ایک سابق رکن پارلیمنٹ کے کئی اہم لوگ آج کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ ان شخصیات نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا اور بہار کانگریس کے صدر اکھلیش پرساد سنگھ کی موجودگی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کانگریس کی رکنیت لی۔ پارٹی میں شامل ہونے والے لیڈروں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ پارٹی میں شامل ہونے والے لیڈروں میں ماؤنٹین مین دشرتھ مانجھی کے بیٹے بھاگیرتھ مانجھی، بہار کے آل انڈیا پرجاپتی کمہار سنگھ کے سربراہ منوج پرجاپتی، آل انڈیا پپسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر اور سابق ایم پی علی انور انصاری، ڈاکٹر جگدیش پرساد، بی جے پی کی سابق ترجمان نکھت عباس اور عام آدمی پارٹی کے سابق ترجمان نشانت آنند اور مصنف فرینک حضور شامل ہیں۔ پارٹی میں شامل ہونے کے بعد انصاری نے کہا کہ وہ پہلے ہی کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خیالات سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ’سمویدھان رکشا سمیلن‘ کا سلسلہ شروع ہوا تو انہیں اس میں مدعو کیا گیا تھا اور اس کے بعد وہ کئی کانفرنسوں میں راہول گاندھی سے ملے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول کے خیالات نے بہار میں دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور اقلیتوں میں جوش پیدا کیا ہے اور وہ بھی کانگریس کے خیالات سے متفق ہیں۔ نکھت عباس نے کہا کہ وہ کانگریس کے نظریہ کے ساتھ یہ سوچ کر آگے بڑھ رہی ہیں کہ اگر ہم ساتھ رہیں گے تو مضبوط رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ بی جے پی کی خوف اور جنون کی سیاست کو ختم کیا جائے۔ آج ہر مسلمان خوفزدہ ہے ، اسی لیے میں بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئی ہوں۔ پرجاپتی نے کہا کہ بہار کا پسماندہ طبقہ راہل گاندھی کی قیادت میں متحد ہے اور اس سال بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ اہم شخصیات کی شمولیت سے کانگریس پارٹی مضبوط ہوگی اور بہار کے آئندہ انتخابات میں اس سے فائدہ ہوگا۔