حیدرآباد : 2 نومبر ( سیاست نیوز) جماعت اسلامی ہند نے بہار کے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ اسمبلی انتخابات میں دانشمندی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کو مسترد کردیں اور عوامی خدمت کا جذبہ رکھنے والے امیدواروں کو کامیاب بنائیں ۔ نائب امیر پروفیسر سلیم انجنیئر اور اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سیول رائٹس کے سکریٹری ندیم خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کا استعمال عوام کا بنیادی حق ہے بلکہ ایک ذمہ داری ہے جو جمہوریت کے استحکام کا ذریعہ بن سکتی ہے ۔ بہار کے عوام کو چاہیئے کہ سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کا انتخاب اُن کی کارکردگی ، دیانتداری اور عوامی مسائل کی یکسوئی کی بنیاد پر کریں ۔جذباتی تقاریر اور فرقہ وارانہ اپیلوں کو مسترد کردیا جائے ۔ جماعت اسلامی نے تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرقہ وارانہ مہم اور طاقت کے استعمال سے گریز کریں ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ بہار میں آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف رائے دہی کو یقینی بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام سے امید ہے کہ وہ سیاسی شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقیقی ترقی ، امن اور انصاف کے حق میں ووٹ دیں ۔ ملک میں خواتین پر بڑھتے جنسی جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر سلیم انجنیئر نے مہاراشٹرا ، دہلی اور دیگر علاقوں میں پیش آئے واقعات کا حوالہ دیا ۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ کے مطابق 2023میں خواتین کے خلاف 448211 مقدمات درج کئے گئے ۔ انہوں نے عدلیہ کے ذریعہ خواتین پر مظالم کے ذمہ داروں کو سخت سزا کی اپیل کی ۔ ندیم خان نے 2020دہلی فسادات، سازش کے مقدمہ میں مخالف سی اے اے کارکنوں کی نظربندی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ طلبہ اور کارکنان پانچ سال سے زائد عرصہ سے کسی مقدمہ کے بغیر جیلوں میں بند ہیں ۔ انہوں نے پولیس کی جانب سے ضمانت کی مخالفت پر تنقید کی اور کہا کہ فسادات میں جہد کاروں کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ جہد کاروں کو ضمانت کی منظوری کو ترجیح دے ۔1