پولیس کازبردست لاٹھی چارج، ایک کی موت‘حکومت پر قتل کا الزام
پٹنہ: بہارکے دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان سے قانون ساز اسمبلی تک مارچ کے دوران پٹنہ پولیس نے بی جے پی کارکنوں پر زبردست لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے گئے۔ اس سلسلہ میں ایک بی جے پی کارکن کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ متوفی وجے کمار سنگھ جہان آباد کا ضلع جنرل سکریٹری تھا۔ پٹنہ پولیس کے لاٹھی چارج میں وہ زخمی ہو گیا۔ بی جے پی لیڈر کو پی ایم سی ایچ لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔ بی جے پی کارکن کی موت کی تصدیق پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے بھی کی ہے۔ دوسری جانب بی جے پی رکن اسمبلی سنجیو چورسیا نے کہا ہے کہ جہان آباد کے جنرل سکریٹری کی موت نہیں ہوئی ہے بلکہ قتل کیا گیا ہے اور یہ قتل بہار حکومت نے کیا ہے۔ تاہم، پٹنہ کے ایس ایس پی راجیو مشرا نے کسی بیرونی چوٹ کی تردید کی ہے۔پٹنہ کے ایس ایس پی نے بتایا کہ وہ وجے کمار سنگھ چھجوباغ علاقے میں بے ہوش پائے گئے۔ اس کے بعد انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا۔ وہیں، پی ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ آئی ایس ٹھاکر نے موت کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب بی جے پی ایم ایل اے ونے بہاری نے بتایا کہ وہ بھی وجے کمار سنگھ کے ساتھ موجود تھے اور پولیس اور وجے سنگھ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔وہیں بی جے پی کے بہار انچارج ونود تاوڑے نے لاٹھی چارج کے واقعہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے نتیش حکومت کو گھیر لیا ہے۔ ونود تاوڑے نے اپنے ٹویٹ میں لکھا، نتیش حکومت نے پہلے سے منصوبہ بند طریقے سے بی جے پی کے محاذ پر آنے والے لوگوں کو پانی، آنسو گیس اور لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کر دیا۔ اس طرح پرامن محاذ پر لاٹھیاں برسانا کھلی غنڈہ گردی ہے اور آج بہار کے عوام نتیش جی اور تیجسوی لالو یادو جی کی اس غنڈہ گردی کا شکار ہیں۔ نتیش جی اسی جمہوریت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ اس پر شرم کرو!معلوم ہوکہ جمعرات کو گاندھی میدان سے قانون ساز اسمبلی تک بی جے پی کارکنوں کے مارچ کے دوران پٹنہ کا ڈاک بنگلہ چوک میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا تھا۔