243 حلقوں میں سے پہلے مرحلے میں 121 اور دوسرے میں 122 نشستوں کیلئے ووٹنگ ہوگی ۔ 14 نومبر کو گنتی
نئی دہلی۔ 6 اکتوبر ۔ (یو این آئی) بہار اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پیر کو انتخابی شیڈول کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی ریاست میں مثالی ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں 243 رکنی ریاستی اسمبلی کی 121 نشستوں اور دوسرے مرحلے میں 122 نشستوں کیلئے ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں ریاست کے وسطی علاقے کی نشستوں کا احاطہ کیا جائے گا اور دوسرے مرحلے میں نیپال اور پڑوسی ریاستوں سے متصل علاقوں کی نشستوں کا احاطہ کیا جائے گا۔انتخابی شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 6 نومبر کو ہونے والے انتخابات کا نوٹیفکیشن 10 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا اور 17 اکتوبر تک کاغذات نامزدگی داخل کیے جاسکتے ہیں۔ کاغذات کی جانچ پڑتال 18 اکتوبر کو ہوگی اور 20 اکتوبر تک نام واپس لئے جاسکیں گے ۔دوسرے مرحلے میں 11 نومبر کو ہونے والے انتخابات کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا اور 20 اکتوبر تک کاغذات نامزدگی داخل کیے جا سکیں گے ۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 21 اکتوبر کو ہو گی اور 23 اکتوبر تک نام واپس لئے جاسکیں گے ۔کمار نے بتایا کہ دونوں مرحلوں کے ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ایک ساتھ کی جائے گی اور انتخابی عمل 16 نومبر تک مکمل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ بہار میں آج سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے ۔ اس الیکشن میں ریاست کے کل 7.42 کروڑ ووٹر 90,712 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے ۔کمیشن 8.5 لاکھ اہلکاروں کو تعینات کرے گا جن میں مرکزی مشاہد، دیگر مشاہد اور 2 لاکھ سے زائد سکیورٹی اہلکار انتخابی انتظامات کو منظم کرنے کیلئے تعینات کیے جائیں گے ۔ چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ پریس کانفرنس میں الیکشن کمشنر ڈاکٹر وویک جوشی اور سکھبیر سنگھ سندھو کے علاوہ کمیشن کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے آج چھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی آٹھ اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے شیڈول کا بھی اعلان کیا، جو بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ساتھ 11 نومبر کو ہوں گے ۔راجستھان میں انتا اسمبلی سیٹ، جھارکھنڈ میں گھاٹشیلا، تلنگانہ میں جوبلی ہلز، پنجاب میں ترن تارن، میزورم میں ڈمپا، اڈیشہ میں نوپاڑا اور جموں و کشمیر کی بڈگام اور نگروٹا سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ بہار میں اس بار کل 7.42 کروڑ ووٹروں میں سے 3.92 کروڑ مرد اور 3.50 کروڑ خواتین ہیں۔ ریاست میں 18 سے 19 سال کی عمر کے پہلی بار ووٹروں کی تعداد 14.01 لاکھ ہے ۔ معذور ووٹرز کی تعداد 7.20 لاکھ ہے اور 85 سال سے زیادہ عمر کے ووٹرز کی تعداد 4.04 لاکھ ہے ۔ 100 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 14,000 ووٹرز ہیں۔ ٹرانس جینڈر ووٹرز کی تعداد 1,725 اور مسلح افواج کے ووٹرز کی تعداد 16.3 ملین ہے ۔ 20 سے 29 سال کی عمر کے ووٹرز کی تعداد 1.63 کروڑ ہے ۔ کمیشن نے بتایا کہ اس الیکشن کیلئے 90,712 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے ۔ ان میں سے 76,801 دیہی علاقوں اور باقی 13,911 شہری علاقوں میں ہوں گے ۔ فی پولنگ اسٹیشن ووٹرز کی اوسط تعداد 818 ہو گی اور تمام پولنگ اسٹیشنز کی ویب کاسٹ کی جائے گی۔ایک ہزار تین سو پچاس ماڈل پولنگ اسٹیشنز ہوں گے اور 1,044 مکمل طور پر خواتین کے زیر انتظام ہوں گے ۔