رائے پور، 14 نومبر (یو این آئی) بہار اسمبلی انتخابات کے رجحانات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے کابینی وزیر او پی چودھری نے جمعہ کو کہا کہ جو نتائج سامنے آ رہے ہیں، وہ محض برتری نہیں بلکہ ’این ڈی اے کی آندھی اور سونامی‘ ہیں۔ چودھری نے کہا کہ بہار کی عوام نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت، ان کی گارنٹی اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی کارکردگی پر پورا بھروسہ ظاہر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کی عوام نے این ڈی اے کو بہت بڑا آشیرواد دیا ہے ۔ اتنے لمبے عرصے تک اقتدار میں رہنے کے باوجود جو زبردست مینڈیٹ ملا ہے ، وہ سیاست میں پرو اِنکمبنسی کی بہترین مثال ہے ۔ مودی جی اور این ڈی اے کی قیادت اور صلاحیت کے تعلق سے جو ماحول پورے ملک میں بن رہا ہے ، وہ وکست بھارت کی بنیاد رکھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام سمجھ رہے ہیں کہ بہار، مہاراشٹر، دہلی یا ہریانہ جیسی ریاستوں کو آگے لے جانے کے لیے بی جے پی یا این ڈی اے کی حکومت ضروری ہے ۔کابینی وزیر نے کہا کہ بہار میں اچھی حکمرانی کی مضبوطی اور جنگل راج کے خاتمے کے مثبت نتائج صرف ریاست میں نہیں بلکہ پورے ملک میں دکھائی دے رہے ہیں اور آگے بھی نظر آتے رہیں گے۔ کانگریس اور انڈیا الائنس پر تنقید کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ کانگریس اب ڈوبتی ہوئی ناؤ بن چکی ہے ۔ جیسے ڈوبتی ناؤ میں لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگتے ہیں، ویسے ہی بھگدڑ اب کانگریس اور اس کے انڈیا الائنس میں دکھ رہی ہے ۔ جسے مہاگٹھ بندھن کہا جاتا تھا، عوام نے اسے ’مہا ٹھگ بندھن‘ قرار دے دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس منفی ایجنڈا اور بے بنیاد الزامات لے کر عوام کے درمیان جاتی ہے ، لیکن عوام انہیں ہر جگہ جواب دے رہے ہیں۔
‘بہار میں بھی یہی پیغام واضح طور پر ملا ہے ۔’